(قیصر کھوکھر) محکمہ خزانہ کے افسران ہی قومی خزانے کے’’دشمن ‘‘ بن گئے، افسران کے دفاتر کےاے سی صبح سے ہی آن، افسران خود 11 بجے سے پہلے دفترنہیں پہنچتے، بجٹ کی تیاری کاکام ہونے کے باوجود افسران ’’بادشاہی‘‘ کامظاہرہ کرنے لگے۔
صوبے کا بجٹ آنے میں صرف چند روز باقی رہ گئے ہیں جبکہ محکمہ خزانہ کے افسران کا دفتر دیر سے آنا معمول بن گیا ہے۔ محکمہ خزانہ کے تمام ایڈیشنل سیکرٹریز، ڈپٹی سیکرٹریز اور سیکشن افسران گیارہ بجے سے پہلے دفتر نہیں آتے صرف ماتحت عملہ ہی بجٹ بنانے میں مصروف ہے۔
محکمہ خزانہ کے افسران کے کمروں کے اے سی بھی صبح سویرے ہی آن کر دیئے جاتے ہیں لیکن افسران خود دفاتر میں موجود نہیں ہوتے، صبح سویرے اے سیز آن ہونے سے بجلی کا ضیاع ہونے لگا جبکہ عوام لوڈشیڈنگ کا عذاب جھیل رہے ہیں ۔