اساتذہ کا مستقبل داؤ پر لگ گیا

8 Jun, 2020 | 05:32 PM

Arslan Sheikh

( اکمل سومرو ) وزرات سائنس و ٹیکنالوجی کے ماتحت کامسیٹس یونیورسٹی مالی بحران کا شکار، کامسیٹس یونیورسٹی کے اساتذہ کی تنخواہیں بند ہو گئیں۔

تفصیلات کے مطابق وزرات سائنس و ٹیکنالوجی کے ماتحت کامسیٹس یونیورسٹی میں مالی بحران کے باعث اساتذہ کو تنخواہوں کی ادائیگی میں مشکلات کا سامنا ہے۔ یونیورسٹی کے 1200 سے زائد اساتذہ کا مستقبل داؤ پر لگ گیا ہے۔

کامسیٹس یونیورسٹی کے ریکٹر ڈاکٹر راحیل قمر، رجسٹرار سمیت تمام ڈائریکٹرز کیمپس کی ایڈہاک پر تقرریاں کی گئی ہیں۔ یونیورسٹی کی مستقل انتظامیہ نہ ہونے کے باعث مالی بحران بڑھنے لگا ہے۔ کامسیٹس یونیورسٹی لاہور کیمپس کے 700 سے زائد اساتذہ تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر پریشانی کا شکار ہیں۔

کامسیٹس لاہور کیمپس کے ڈائریکٹر ڈاکٹر طاہر نعیم کی تقرری بھی ایڈہاک پر کی گئی ہے۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے مئی کے مہینے کی آدھی تنخواہ اساتذہ کو ادا کی ہے۔ دوسری جانب ریکٹر کے عہدے پر ڈاکٹر افضل تبسم تقرری کے تین مہینے بعد بھی جوائننگ نہ دے سکے۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ کامسیٹس یونیورسٹی کی ایڈہاک انتظامیہ نئے ریکٹر کی جوائننگ میں رکاوٹ بن گئی۔ کامسیٹس یونیورسٹی کی اکیڈمک سٹاف ایسوسی ایشن نے وزیر سائنس فواد چوہدری سے مالی بحران حل کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔

دوسری جانب پنجاب یونیورسٹی نے ماسٹرز اور ایسوسی ایٹ ڈگری کی دوبارہ رجسٹریشن شروع کردی، پرائیویٹ امیدوار اپنی رجسٹریشن کرا سکتے ہیں۔

پنجاب یونیورسٹی نے ایم اے، ایم ا یس سی اور ایسوسی ایٹ ڈگری ان کامرس کی دوبارہ رجسٹریشن شروع کر دی ہے۔ ماسٹرز ڈگری اور ایسوسی ایٹ ڈگری کے پارٹ ون سالانہ امتحان کیلئے ڈبل فیس کے ساتھ رجسٹریشن کی آخری تاریخ میں 22 جون مقرر کی گئی ہے۔

پرائیویٹ امیدواروں کی ڈبل فیس کے ساتھ رجسٹریشن کی آخری تاریخ 10 مئی مقرر تھی۔ یونیورسٹی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پرائیویٹ امیدواروں کی رجسٹریشن سے متعلق تمام تر تفصیلات ویب سائٹ پر جاری کر دی گئی ہیں۔

مزیدخبریں