عفیفہ نصر اللہ : کورونا وائرس اور لاک ڈائون کا جن خوراک پانی اور نشے کی زیادتی پر 41نشئی ہڑپ گیا۔کنسلٹنٹ انسداد منشیات مہم سید زوالفقار حسین کاکہناہے کہ نشئیوں کی پانی خوراک اور ڈرگ کی عدم دستیابی سے اموات بڑھیں، لاک ڈائون میں امیر والدین کو پتہ چلا کہ ان کے بچے نشئے کے عادی ہیں۔
لاہور کے ایک سو پانچ افراد نشہ کے اژدھے نے نگل لئے، لاک ڈائون کے دوران نشہ کی عدم دستیابی موت وجہ بنی،سربراہ انسداد منشیات مہم سید ذوالفقار حسین کا کہنا تھا کہ لاک ڈائون اور کورونا کی وجہ سے نشہ آور افراد کو ہسپتالوں میں داخل کرنے سے انکار کر دیاجس کی وجہ سے شہر کی سڑکوں پر نظر آ رہے ہیں۔ہمارے پاس کاغذ کا پلندہ نہیں، ایک ماہ میں بھاٹی گیٹ اور داتا دربار پر سب سے زیادہ نشئی افراد ہلاک ہوئے،حکومت سے اپیل کرتا ہوں کہ نشئیوں کاعلاج کیاجائےجونظر بھی آئے ڈسٹرکٹ اور ڈویژنل سطح پر بیڈوں کی تعداد بڑھائی جائے۔
سربراہ انسداد منشیات مہم سید ذوالفقار حسین نے نوجوانوں کو نشے کی لت میں پڑنے کا ذمہ دار والدین اور دوستوں کو قرار دیتے ہوئے کہاکہ وہ سٹیک ہولڈر ہیں وہ اپنی ذمہ داریاں ادا کریں، دوستوں کی بری صحبت اور والدین کی عدم توجہی نشے کا باعث بن رہاہے معاشرتی رویوں میں تبدیلی کی ضرورت ہے،حماد اظہر کے مطابق کورونا سے33 لاکھ افراد بے روزگار ہوں گے تو کہہ سکتا ہوں کہ نشیوں کی تعداد میں بے شمار اضافہ ہوگا۔
ڈرگ ایڈوائزری ٹریننگ حب کی ایک ماہ کی رپورٹ میں بتایاگیاہے کہ شہر کے 120 مقامات پر منشیات کے عادی افراد بری حالت میں رہ رہے ہیں جن میں 50سے زائد مقامات انتہائی اہم ہیں جہاں خواتین بھی سرعام منشیات کا استعمال کر رہی ہیں جبکہ منشیات کے عادی افراد کی تذلیل کا سلسلہ بند ہونا چاہئے وہ بھی مریض ہیں۔