( درنایاب ) ٹی ڈی سی پی سے پی ایچ اے میں ضم ہونی والوں کو نوازنے کی انتہا کردی، خلاف ضابطہ ٹورازم کی سروس کاؤنٹ کرتے ہوئے پی ایچ اے سے لاکھوں روپے بیک بینیفٹس کی مد میں ادا کردئیے۔
پنجاب ٹورازم کے نو ملازمین انیس سو اٹھانوے میں پی ایچ اے میں ڈیپوٹیشن پر آنے کے بعد ضم ہوگئے تھے۔ پی ایچ اے شعبہ فنانس نے ملی بھگت سے ٹورازم ڈویلپمنٹ کارپوریشن آف پنجاب کے بیک بینیفٹس ادا کرنا شروع کردئیے ہیں۔ پی ایچ اے کے سابق افسر جاوید شیدا کو بیک بینیفٹس کی مد میں 19 لاکھ خلاف ضابطہ ادا کئے گئے ہیں، قانون کے مطابق ٹی ڈی سی پی کی نان پینشن سیٹ سے کسی بھی ادارے میں ضم ہونے والے افسر کو بقایا جات ادا نہیں کئے جاسکتے۔
ذرائع کے مطابق شعبہ فنانس نے ایڈیشنل ڈی جی اصغر جوئیہ کو اندھیرے میں رکھ کر منظوری کرائی، ٹی ڈی سی پی سے موصول ہونے والے 17 لاکھ روپے نو افسران کو پراویڈنٹ فنڈ کی مد میں دینا تھے، ڈائریکٹر فنانس نے ملی بھگت سے پراویڈینٹ فنڈ کو دس سال کے بیک بینیفٹ میں ادا کردیا۔
ڈائریکٹر فنانس عثمان غنی خود بھی ٹی ڈی سی پی سے ضم ہونے والے افسر ہیں۔ عامر ابراہیم، مدثر اعجاز، شہزار طارق، سہیل بھٹی ٹی ڈی سی پی کے افسر ہیں جبکہ ٹی ڈی سی پی سے آنے والے افسر شاہد ندیم، آصف ظہیر اور ظریف اقبال ستی دوسرے محکموں میں ڈیپوٹیشن پر تعینات ہیں۔