ملک اشرف:شہری کی عدم بازیابی اور مقدمہ کا ریکارڈ پیش نہ کرنےپر لاہور ہائیکورٹ نےڈی آئی جی آپریشنزکوتوہین عدالت کا شوکاز نوٹس دے دیااورسی سی پی او بلال صدیق کمیانہ کو کل ریکارڈ سمیت پیش ہونے کاحکم جاری کردیا۔
شہری کی عدم بازیابی اور مقدمہ کا ریکارڈ پیش نہ کرنے کا معاملہ ,لاہور ہائیکورٹ کا ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران ،ایس پی اقبال ٹاون سیلمان لیاقت اور ایس ایچ او نواں کوٹ کو توہین عدالت کا شوکاز نوٹس جاری کرنے کا تحریری حکم جاری کردیااورعدالت نے سی سی پی او بلال صدیق کمیانہ کو انکوائری مکمل کر کے کل ریکارڈ سمیت پیش ہونے کاحکم دے دیا۔
جسٹس علی ضیاء باجوہ نےشہری انیقہ فاطمہ کی درخواست کی سماعت کا تحریری حکم جاری کیا, تحریری حکم میں کہا گیا ہے کہ ریکارڈ پیش نہ کرنے پر پولیس افسران کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے، سی سی پی او لاہور مغوی شہری شہباز احمد کو بازیاب کروا کے کل عدالت میں پیش بھی کریں۔ تحریری حکم کے مطابق سماعت کے آغاز میں ایس ایچ او نواں کوٹ نے مغوی شہباز احمد کے خلاف فوجداری مقدمہ درج کئے جانے کا بیان دیامگرعدالت سے بیس منٹ دوری کے فاصلے پر موجود تھانہ سے ایک گھنٹے کا وقت گزرنے کے باوجود ریکارڈ پیش نہ کیا گیا اور نہ ہی مقدمہ کی کمپیوٹرائزڈ کاپی پیش کی گئی، ڈی آئی جی آپریشنز کو بھی عدالت میں طلب کیا گیا ۔دو بار سماعت کی گئی لیکن ڈی آئی جی آپریشنز اور ایس پی آپریشنز اقبال ٹاؤن ریکارڈ پیش نہ کرنے کی کوئی ٹھوس وجہ نہ بتا سکے ۔ درخواست گزار نے اپنے والد مغوی شہری شہباز احمد کے خلاف عدالت سے رجوع کیاہے ۔