(ملک اشرف) لاہور ہائیکورٹ نے مغوی کی بازیابی کے متعلق کیس میں تھانہ نواں کوٹ کی ڈیجیٹل اور مینوئل ایف آئی آرز اور روزنامچہ کا ریکارڈ پیش نہ کرنے پر ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران ، ایس پی آپریشنزاقبال ٹاون سیلمان لیاقت اور ایس ایچ او نواں کوٹ کو توہین عدالت کا شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے سی سی پی او بلال صدیق کمیانہ کو کل طلب کرلیا۔
جسٹس علی ضیاء باجوہ نے ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا آپ نے بندے کو غیر قانونی حراست میں رکھا ، جب درخواست دائر ہوئی تو گرفتاری ڈال دی، ڈی آئی جی فیصل کامران نے جواب دیا بندہ ہماری حراست میں نہیں نہ ہی گرفتاری مطلوب ہے،جب چھبیس جون کو درخواست آئی تھی ، ایس ایچ او نے دونوں پارٹیوں کو بلواتا رہا ، لیکن وہ نہیں آئے ،اگر عدالت اجازت دے تو میں معاملے کی انکوائری کرلیتا ہوں۔
جسٹس علی ضیاء باجوہ نے ڈی آئی جی آپریشنز کو حکم دیا کہ آپ تھانہ کی ایف آئی ارکی ڈینجٹل اور مینوئل ایف آئی آر اور روزنامچہ منگوا لیں ،عدالت نے سماعت کچھ دیر بعد ملتوی کرنے کے باجود دوبارہ شروع کی تو ڈیجیٹل اور مینوئل ایف آئی آرز اور روزنامچہ کا ریکارڈ نہ آیا ، ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران، ایس پی سول لائن سیلمان کوئی وضاحت نہ دے سکے۔
جس پر عدالت نے ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران ، ایس پی اقبال ٹاون اور ایس ایچ او کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے 9 جولائی کو سی سی پی او بلال صدیق کمیانہ کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا۔