(ویب ڈیسک) یکم محرم الحرام کی مناسبت سےآج خلیفہ دوئم پیکر عدل وانصاف حضرت عمر ؒ کی شہادت کا دن منایا جا رہا ہے،اس دن کی مناسبت سے کئی مذہبی جماعتوں نے ریلیاں نکالنے کا اعلان کیا ہے جبکہ سیمینار اور مذاکرے بھی منعقد کئے جارہے ہیں۔
حضرت سیدنا عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ مکہ مکرمہ میں پیدا ہوئے، نام عمر بن خطاب، لقب "فاروق اعظم " اور کنیت "ابو حفصہ"ہے،اعلان نبوت کے چھٹے سال آنحضرت ﷺ کی دعاؤں کی بدولت، حضرت عمر نے 35 برس کی عمر میں اسلام قبول کیا , رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے علی الاعلان مسلمانوں ے اسلام لانے کے بعد مسلمانوں کو خانہ کعبہ میں نماز ادا کرنے کا اعلان فرمایا,حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کی وفات کے بعد آپ مسلمانوں کے دوسرے خلیفہ بنے۔
آپ نے اسلام قبول کرنے کے بعد اپنا سب کچھ اسلام کیلئے قربان کردیا اورپوری زندگی آپ ﷺ کے شانہ بشانہ رہے، حضرت عمررضی اللہ تعالیٰ عنہ نے مدینہ منورہ ہجرت کے بعد تمام غزوات میں حصہ لیا،آپؓ کی خدمات، جرات و بہادری، فتوحات، شان دار کردار اور کارناموں سے اسلام کا چہرہ روشن ہے۔
حضرت عمرؓ کا زمانہ خلافت اسلامی فتوحات کا دور تھا جس میں اسلامی سلطنت کی حدود 22 لاکھ مربع میل تک پھیلی تھیں،انہوں نے دو بڑی طاقتوں ایران اور روم کو شکست دی, آپؓ نے 3600 علاقے فتح کئے، 900 جامعہ مسجداور4000 مساجدقائم کیں.
عدالتی نظام قائم کیا،قاضی مقرر کیے ،مردم شماری کرائی ،نہریں کھدوائیں،کوفہ اور بصریٰ جیسے شہر آباد کیے، بیت المال کا شعبہ قائم کیا, آپ نے اسلامی مملکت کو صوبوں اور اضلاع میں تقسیم کیا، عشرخراج کا نظام نافذ کیا ، محکمہ پولیس اور فوجی چھاؤنیاں قائم کیں۔
27 ذی الحجہ 23 ہجری کو ابو لولو فیروز نامی مجوسی نے نمازِ فجر کی ادائیگی کے دوران حضرت عمررضی اللہ عنہ کو خنجر مار کر شدید زخمی کر دیا تھا, یکم محرم الحرام 24 ہجری کو حضرت عمر فاروق ؓ نےجام شہادت نوش فرمایا، آپؓ رسول پاک کے پہلو مبارک میں مدفون ہیں۔