(فاران یامین)لاہور میں نشے کی لت میں مبتلا ہونے والوں کی تعداد میں کمی کی بجائے اضافہ ہورہا جس سے کئی گھروں کے چراغ گل ہورہے ہیں۔لاک ڈاون کے دوران جون میں 40 منشیات کے عادی افراد جان کی بازی ہار گئے،ڈرگ ایڈوائزری ٹریننگ حب نے جون کی رپورٹ جاری کردی۔
ڈرگ ایڈوائزری ٹریننگ کے کنسلٹنٹ انسداد منشیات مہم سید ذوالفقار حسین کی پیش کردہ رپورٹ کے مطابق نشے کے عادی افراد کی اموات کی شرح بڑھ رہی ہے،نامعلوم افراد کی لاشیں فٹ پاتھ، پارکوں، سڑک کنارے پائی گئیں۔ سید ذوالفقار حسین کے مطابق خوراک کی کمی، منشیات کی عدم دستیابی اموات کی وجہ بنی۔
سمارٹ لاک ڈاؤ ن کے دوران شہر میں بے گھر پڑے منشیات کے عادی افراد کو کھانا اور پانی فراہم کیا اور گزشتہ ماہ کے دوران تقریباً 9بار بے گھروں کو کھانا اور پانی مہیا کیا گیا۔انکا کہنا تھا کہ پنجاب میں منشیات کے خلاف انٹی ڈرگز نارکوٹکس اتھارٹی کے قیام کی اشد ضرورت ہے .
کنسلٹنٹ انسداد منشیات مہم سید ذوالفقار حسین کا مزید کہنا تھا کہ لاہورشہر کے قریباً120 مقامات پر منشیات کے عادی افراد بری حالت میں رہ رہے ہیں جن میں 50سے زائد مقامات انتہائی اہم ہیں جہاں خواتین بھی سرعام منشیات کا استعمال کر رہی ہیں۔آج بھی اورنج لائن میٹرو ٹریک کے اطراف اور ہربنس پورہ سے ٹھوکر نیاز بیگ تک نہر پر نشے کے عادی افراد کی آماجگاہیں بن چکی ہیں۔ پنجاب کے دیگر شہروں کا ڈیٹا جن میں بے گھر منشیات کے عادی افراد کی معلومات ہیں،جولائی کی ماہانہ رپورٹ میں پیش کیا جائے گا۔
انہوں نے اس صورتِ حال کا ذمہ دار علاج کی عدم فراہمی کو قرار دیا ہے۔انکا کہنا تھاکہ سرکاری ہسپتالوں میں نشے کے عادی افراد کے داخل اور علاج نہ ہونے کی وجہ سے سڑکوں اور فٹ پاتھوں پہ پڑے منشیات کے عادی افراد میں متواتراضافہ ہواہے۔
اس لئے حکومت کو چاہیے کہ منشیات کے عادی افراد کی بحالی کے لئے ہسپتالوں میں بیڈز کی تعداد میں مزیداضافہ کرے اوراب منشیات کے عادی افراد کی تذلیل کاسلسلہ بند ہونا چاہئے ،ان سےبھی عام مریضوں کی طرح پیش آنا چاہیے۔