نشتر پارک (حافظ شہباز علی) پاکستان سائیکلنگ فیڈریشن اور پاکستان سپورٹس بورڈ کے اشتراک سے لاہور میں پاکستان کی پہلی نیشنل سائیکلنگ اکیڈمی قائم کر دی گئی، اس سلسلہ میں پاکستان سپورٹس بورڈ کوچنگ سنٹر لاہور کے ڈائریکٹر نصراللہ رانا نے پاکستان سائیکلنگ فیڈریشن کے ساتھ ملکر ملک کی پہلی نیشنل سائیکلنگ اکیڈمی کے لیے معاہدہ طے پا گیا ہے۔
نشتر سپورٹس کمپلیکس میں واقع پاکستان کے واحد ویلیو ڈروم میں ٹوٹ پھوٹ کی مرمت کا کام شروع کر دیا گیا ہے، پاکستان سائیکلنگ فیڈریشن اس نیشنل لیول کی اکیڈمی میں ٹیکنیکل اور کوچنگ کی سہولیات فراہم کرے گی جبکہ کھلاڑیوں کی رجسٹریشن کوچنگ سنٹر لاہور میں کرائی جا سکے گی۔
پاکستان سائیکلنگ فیڈریشن کے صدر سید اظہر علی شاہ کا کہنا ہے کہ پاکستان سپورٹس بورڈ نے ہمیشہ سے پاکستانی کھیلوں کی ترقی کے لیے اقدامات کیے ہیں۔
پی ایس بی کوچنگ سنٹر لاہور کے ڈائریکٹر نصراللہ رانا کا کہنا تھا کہ ہم نے نشتر سپورٹس کمپلیکس میں واقع پاکستان سپورٹس بورڈ کی زمین پر کھیلوں کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے عملی اقدامات شروع کر دیئے ہیں، حکومتی خزانے کا ایک بھی روپیہ خرچ کرنے کی بجائے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت کھیلوں کی سرگرمیاں شروع کی جا رہی ہیں۔
پاکستان سائیکلنگ فیڈریشن کے سیکرٹری نثار احمد کا کہنا تھا کہ دو سے تین سالوں میں پاکستان کی نیشنل سائیکلنگ اکیڈمی سے ہمیں نیا ٹیلنٹ ملنا شروع ہو جائے گا جسے ہم یو سی آئی کے کوالیفائیڈ لیول ون اور لیول ٹو کوچز سے تربیت دلوائیں گے.
دوسری جانب کورونا لاک ڈاؤن نے پرانے زمانے کی کچھ یادیں تازہ کر دیں، لاک ڈاؤن سے پہلے جہاں بچوں کی دنیا سکول، گھر، موبائل اور ویڈیو گیمز تک محدود تھی وہیں اب وقت گزاری اور کچھ نیا کرنے کے شوق میں سائیکلنگ کا جنون چڑھا۔ بچے کہتے ہیں کہ فون سے نکل کر کچھ منفرد کرنا چاہتے ہیں، ایسے میں سائیکنگ سے بہتر کچھ نہیں۔
ماہرین کے مطابق روزانہ دو گھنٹے سائیکلنگ کرنے والے افراد ڈپریشن، بلڈ پریشر اور شوگر جیسے امراض سے محفوظ رہتے ہیں اور انکی قوت مدافعت میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔