سٹی42: گزشتہ دورِ صدارت میں امریکہ کی پارلیمنٹ پر شر پسندوں کا قبضہ کروا کر اپنی انتخابات میں شکست کے نتائج بدلوانے کی بچگانہ سازش کرنے والے بڑبولے سیاستدان ڈونلڈ ٹرمپ نے اس بار تو صدر کے اختیارات ملنے سے پہلے ہی پڑوسی ملک کینیڈا کو امریکہ میں ضم کر ڈالا۔ ڈونلڈ ٹرمپ جو 12 دن بعد وائٹ ہاؤس میں امریکہ کے صدر کا دفتر سنبھالیں گے، انہوں نے اپنے بنائے ہوئے نام نہاد سوشل پلیٹ فارم "ٹروتھ سوشل" پر ایک نقشہ کی فوٹو پوسٹ کی ہے جس میں کینیڈا کو ریاست ہائے متحدہ امریکہ کا حصہ دکھایا گیا ہے۔
یہ پہلی مرتبہ نہیں ہوا، سیاسی ویژن سے یکسر محروم ڈونلڈ ٹرمپ پہلے بھی کینیڈا کو امریکہ میں شامل کرنے کی خواہش کئی بار ظاہر کر چکے ہیں۔
اب اچانک ایک بار پھر ٹرمپ نے کینیڈا کو امریکا کے نقشے میں شامل کرکے تصاویر شیئر کردیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی ملکیت پلیٹ فارم" ٹروتھ سوشل" پر ٹرمپ کی جانب سے شیئر کیے گئے ایک نقشے میں کینیڈا اور امریکا کو ملاکر ایک ملک دکھایا گیا ہے جس پر یونائیٹڈ اسٹیٹس لکھا ہوا ہے۔ اس حرکت سے ٹرمپ نے صرف پڑوسی ملک کی سینکٹٹی کو ہی ڈیمیج نہیں کیا بلکہ خود امریکہ کے بھی نام کا ستیا ناس کر ڈالا۔
ٹرمپ نے ایک اور نقشے کی تصویر بھی شیئر کی ہے جس میں امریکا اور کینیڈا کو ایک ملک دکھایا گیا ہے اور اس پورے نقشے پر امریکا کا جھنڈا بنا ہوا ہے، اس تصویر کے ساتھ کیپشن میں ٹرمپ نے ’او کینیڈا‘ لکھا ہے۔
گزشتہ روز ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک پریس کانفرنس میں نیوز کیمروں کے سامنے کینیڈا کی سرحد کو "عارضی لکیر" قرار دیتے ہوئے کہا، اگر ایک مرتبہ "اس عارضی لکیر" کو ہٹا کر دیکھا جائے تو یہ قومی سلامتی کے لیے بہتر ہوگا۔ اس نے یہ نہیں بتایا کہ پڑوسی ملک جس کے پاس کوئی ایٹم بم بھی نہیں ہے، اس کی سرحد کو "عارضی لکیر" قرار دینے اور اس ملک کو طاقت ور پڑوسی ملک میں ضم کر دینے کا اچانک پروپیگنڈا کرنا پڑوسی ملک کی قومی سلامتی کے لئے کیسا ثابت ہو گا۔
نیوز کیمروں کے سامنے ٹرمپ نے بچوں کی طرح کہا, "امریکا اور کینیڈا ایک ساتھ اچھے لگیں گے۔"
اسکرین گریب/ ٹروتھ سوشل
جب ڈنلڈ ٹرمپ کو ٹویٹر کی سابق انتظامیہ نے قواعد کی سنگین خلاف ورزی اور فیک نیوز پوسٹ کرنے پر ٹویٹر سے نکال دیا تھا تو ، خفگی مٹانے کے لئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کچھ پیسہ خرچ کر کے "اپنا سوشل پلیٹ فارم" بنوا لیا تھا اور ٹرمپ کے تب تک خفیہ ساتھی ایلون مسک نے ٹویٹر کو ہی خرید لیا تھا اور پہلا کام یہ کیا تھا کہ ٹویتر کا نام ہی بدل ڈالا تھا، اسے اب ایکس کہتے ہیں اور ٹرمپ کے پیسہ خرچ کر بنوائے ہوئے نام نہاد سوشل پلیٹ فارم "ٹروتھ سوشل" کو پبلک میں ڈسکس کرواتے رہنے کے لئے اس پلیٹ فارم پر کیا چیزیں پوسٹ کی جاتی ہین اس کی ایک مثال ڈونلڈ ٹرمپ کا کینیڈا کو امریکہ میں ضم کر ڈالنے کا آئیڈیا ہے۔ وہ اپنے (اَن) سوشل پلیٹ فارم "ٹروتھ سوشل" کی مارکیٹنگ کے لئے پہلے ہی یہاں کینیڈا کو امریکا کی 51 ویں ریاست بنانے کی خواہش کا اظہار کرچکے ہیں۔ ٹرمپ نے اپنے "بیان" میں کہا تھا, " کینیڈا میں 'بہت سے لوگ' امریکا کی 51 ویں ریاست بننے پر خوش ہوں گے۔" اپنی اس مداری گر جیسی حرکت کو مزید مضحکہ خیز بناتے ہوئے ٹرمپ نےیہ بھی کہا تھا کہ امریکا، کینیڈا کو درکار سب سڈیز اور تجارتی خسارہ برداشت نہیں کرسکتا۔
کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو ن جو عام طور پر ڈونلڈ ٹرمپ کے سٹیچر کے لوگوں کو منہ نہیں لگاتے، اپنے ملک کو ہی ہڑپ کر جانے کی غیر مہذب تجویز پر ڈونلڈ ٹرمپ کو جواب دیتے ہوئے کہا ہے, "کینیڈا قیامت تک امریکا میں ضم نہیں ہو گا۔"