ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

باہمی ملاقاتیں کرواتا ہوں، بانی سے ملاقاتیں کروانا تو میری ذمہ داری نہیں، ایاز صادق

Ayaz Sadiq, Speaker National Assembly, city42, So-ccalled muzakrat of PTI, city42 Bani PTI
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42:  سپیکر ایاز صادق نے تحریک انصاف کے رہنماوں کے بیانات پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے بانی سے ان کی ملاقات کرانا میری ذمہ داری نہیں ہے،  نہ ہی یہ میرا  مینڈیٹ ہے۔میراکام "مذاکرات" کیلئے حکومت اور پی ٹی آئی کےدرمیان سہولت کاری کرناہے۔حکومت اورپی ٹی آئی  کی میٹنگ کا اہتمام جب دونوں فریق کہیں گے،  کر دوں گا۔
سپیکر قومی اسمبلی نےا  پی ٹی آئی اور حکومت کے "مذاکرات" کے حوالے سے اپنے کردار پر  تنقید کئے جانے پر افسوس کا اظہار کیا اور  کہا بانی سے ملاقات نہ کروانے پر میرے کردار ادا نہ کرنے پر بے جا تنقید کی جا رہی ہے،میں  واضح کر دیتا ہوں کہ میرا کام حکومت اور اپوزیشن کے درمیان سہولت کاری کا ہے، بانی سے ملاقات کروانا  میری ذمہ داری نہیں۔ ایسے بیانات دینا کہ سپیکر آفس سے راببطہ کیا اور  مثبت جواب نہیں آیا ، یہ افسوس ناک ہے،میں سپیکر ہوں، میرے دروازے سب کے لیے ہر وقت کھلے ہیں۔میں نے کبھی کسی رکن قومی اسمبلی سے ملاقات سے انکار نہیں کیا سب ریکارڈ پر ہے، میرے عہدے پر تنقید کرنے والے چاہتے ہیں کہ میں  "مذاکراتی عمل" سے نکل جاوں تو  میں اس تجویز پر غور کے لیے تیار ہوں۔

 سپیکر  ایاز صادق نے کہا،  سپیکر قومی اسمبلی کے سپیکر کی حیثیت سے میں نے  پارلیمنٹ کی بالا دستی اور جمہوری روایات کی پاسداری کرتے ہوئے، "سہولت کار"  کا کردار نبھانے کی پوری کوشش کی ہے.

سردار ایاز صادق کا  یہ ردعمل پی ٹی آئی کے بعض رہنماوں کے الزامات کے بعد سامنے آیا ہے۔ 
ایاز صادق نے مزید کہا، میرے بیرون ملک ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ میں میٹنگ کا انتظام نہیں کر سکتا۔  جب حکومت اور اپوزیشن کہے گی تو فوری میٹنگ کا اہتمام کر دوں گا۔

بیرسٹر گوہر کا ایاز صادق کے جواب پر جواب
بیرسٹر گوہر علی نے کہا ہم چاہتے ہیں کہ آیاز صادق مذاکراتی عمل کو جاری رکھیں۔  آیاز صادق نے کوشش کی ہے کہ ہر صورت مذاکرات ہوں، ہم کبھی نہیں چاہیں گے کہ وہ خود کو مذاکراتی عمل سے الگ کریں، مذاکرات کیلئے ایاز صادق ہی اہل ہیں۔
بیرسٹر گوہر نےپی ٹی آئی رہنماوں کی الزامات پر اظہار لاعلمی کرتے ہوئے کہامجھے نہیں پتہ کہ کن پی ٹی آئی رہنماوں نے اسپیکر کے خلاف بیانات دئے ہیں۔