ویب ڈیسک:گلومی سنڈے نامی گانےکو 100 سے زائد افراد کے خودکشی کرنے کی وجہ سمجھا جاتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق گلومی سنڈے نامی گانے کو ایک سو سے زیادہ خودکشیوں سے منسلک کیا جاتا ہے، جس میں حیرت انگیز بات یہ ہے کہ خودکشی کرنے والوں میں ایک شخص وہ تھا جس نے گانے کو کمپوز کیا۔
یہ بات سننے میں بے حد حیران کن ہے کہ کیا ایسا بھی کوئی گانا ہوسکتا ہے جسے سننے کے بعد کوئی خودکشی کر لے، اس حوالے سے یہ حقیقت تو ابھی سامنے نہیں آئی کہ ان افراد کے خودکشی کرنے کی وجہ یہ گانا تھا، تاہم یہ بات حقیقت ہے کہ گانے کے کمپوزر Rezso Seress نے اپنی زندگی کا خاتمہ خود کیا اور اس کے سب سے زیادہ کامیاب گانے نے ممکنہ طور پر اس میں کردار ادا کیا۔
کچھ داستانوں میں کہا جاتا ہے کہ Rezso Seress اپنی گرل فرنڈ کے چھوڑ کر جانے پر شدید ڈپریشن کا شکار ہوگئے اور گلومی سنڈے نامی دھن تحریر کی۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ دھن میں زیادہ اداس کردین تر بول Rezso Seress کے دوست Laszlo Javor نے تحریر کیے، تاہم کچھ رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ Laszlo Javor کی گرل فرینڈ انہیں چھوڑ کر چلی گئی تھی اور اس کے نتیجے میں انہوں نے دھن سے متاثر ہوکر ایک نظم تحریر کی۔
Rezso Seress کا تحریر کردہ گانا جوکہ جنگ اور قیامت کے بارے میں تھا Laszlo Javor کے تحریر کرنے کے بعد دل شکن گیت میں بدل گیا۔آغاز میں یہ گانا لوگوں کی توجہ کا مرکز نہ بن سکا، مگر پال کالمر نے جب یہ گانا گایا تو اس کی دھن کو ڈ ورژن ہنگری میں متعدد خودکشیوں کے ساتھ منسلک کیا گیا، جس کے بعد اس گانے پر بابندی عائد کردی گئی۔
بعدازاں 1999 میں ایک جرمن فلم میں ایک ایسے گانے کی کہانی بیان کی گئی جو متعدد خودکشیوں کا باعث بن گیا جس سے ایک بار پھر گلومی سنڈے لوگوں کی توجہ کا مرکز بن گیا۔
ایسا کہا جاتا ہے کہ جب یہ گانا کامیاب ہوا تو اس نے اپنی گرل فرینڈ سے تعلق بحال کرنے کی کوشش کی مگر انہیں علم ہوا کہ اس لڑکی نے زہر کھا کر خودکشی کرلی جبکہ گانے کی دھن کی شیٹ اس کے قریب موجود تھی، جبکہ اس نے ایک خط چھوڑا تھا جس پر بس گلومی سنڈے تحریر تھا۔
اب یہ حقیقت ہے یا نہیں مگر Rezso Seress نے ضرور 1968 میں اپارٹمنٹ بلڈنگ سے چھلانگ لگا کر خودکشی کرلی تھی جس کی وجہ معلوم نہیں۔