سانحہ مچھ، لاہور کے مختلف علاقے بند

8 Jan, 2021 | 06:11 PM

Arslan Sheikh
Read more!

( فاران یامین، علی اکبر ) سانحہ مچھ کے خلاف پریس کلب کے باہر جمہوری خلق پارٹی پاکستان کی جانب سے احتجاج، وزیر اعظم عمران خان سے فوری طورپر مچھ جانے کا مطالبہ کر دیا۔
مظاہرہ کی قیادت فرخ صہیب مرغوب سیکرٹری اطلاعات نے کی۔ مظاہرہ میں خواتین نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی۔ مظاہرین کی جانب سے حکومت کے خلاف نعرے بازی کی گئی۔ مظاہرین نے مظلومین سے اظہار یکجہتی کے لئے وزیراعظم سے مچھ جانے کا مطالبہ کر دیا۔
مظاہرین نے ٹھوکر نیاز بیگ پر بھی احتجاج شروع کر دیا ہے۔ ٹھوکر نیاز بیگ شہر کا داخلی و خارجی راستہ ہے۔ احتجاج کے باعث ملتان روڈ بلاک ہونے سے گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں۔ 
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم جب خود اپوزیشن میں تھے تو ہر قسم کے مظاہرین سے اظہار ہمدردی کرتے تھے، مچھ میں سانحہ کے بعد وزیراعظم کا مظلومین سے ملاقات سے انکار انتہائی افسوس ناک ہے، وزیراعظم انسانی ہمدردی کی بنیاد پر مظاہرین سے ملاقات کریں۔
ادھر گورنر ہاؤس کے باہر مجلس وحدت مسلمین کا دھرنا تیسرے روز بھی جاری ہے۔ دھرنا مظاہرین کا کہنا ہے کہ جب تک وزیر اعظم پاکستان عمران خان کوئٹہ میں شہدا کے ورثا سے جا کر نہیں ملتے ،تب تک یہ دھرنا ختم نہیں کیا جائے گا۔ شرکا کے لئے مخیر حضرات کی جانب سے رضائیاں اور گرم بستروں کا اہتمام، وقتاً فوقتاً گرم چائے سے شرکا کی تواضع کی جا رہی ہے۔ 
دھرنے کے شرکا کی جانب سے نماز جمعہ گورنر ہاؤس کے باہر ادا کی گئی۔ دھرنے کے احاطہ کو سخت سکیورٹی کے حصار میں لیا گیا ہے۔ پنجاب اسمبلی تا گورنر ہاؤس ، کلب چوک تا گورنر ہاؤس اور چائنہ چوک تا گورنر ہاؤس کا راستہ ٹریفک کے لئے بند رکھا گیا ہے۔
دھرنے کے مقام پر چاروں اطراف میں پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے، دھرنے میں شریک ہونے والوں کو چیکنگ کے بعد داخلے کی اجازت دی جارہی ہے۔ 

مزیدخبریں