سٹی 42 :کوئٹہ میں ہزارہ برادری کا سانحہ مچھ کے خلاف چھٹے روز بھی دھرنا ،مظاہرین کا وزیر اعظم کے آنے تک لاشوں کی تدفین سے انکار ، لاہور،اسلام آباد،ٹھٹھہ ،سکرنڈ ،سمیت شہرشہر دھرنے،خیر پور میں قومی شاہراہ پر ٹریفک بلاک،کئی کلومیٹر تک گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔
منفی درجہ حرارت میں سانحہ مچھ کے خلاف متاثرین کا میتوں سمیت احتجاج چھٹے روزمیں داخل ہوگیا ہے۔ کھلے آسمان تلے بیٹھے مظاہرین کی جانب سے وزیراعظم کی آمد تک لاشوں کودفنانے سے تاحال انکارکیا جارہا ہے۔
شہداء کمیٹی اوردھرنا منتظمین کی ہنگامی پریس کانفرنس بھی ہوئی۔ متحدہ وحدت المسلمین کے رہنما آغا رضا نے کہا کہ دھرنے سے متعلق خاص طبقہ منفی پروپگینڈہ کر رہا ہے، وزیراعظم آئیں گے انہیں عزت دی جائے گی۔لاہور میں گورنر ہائوس کے سامنے ایک بڑا دھرنا جاری ہے،یہ دھرنا مال روڈ پر دیا گیا ہے،مال روڈ پر دھرنےکی وجہ سے لاہور شہر کی ٹریفک متاثر ہے۔
دوسری جانب شہرقائد میں بھی سانحہ مچھ کے خلاف 26 مقامات پردھرنا جاری ہے جن میں مرکزی دھرنا نمائش چورنگی جب کہ دوسرے علاقوں ناتھا خان، کالونی گیٹ، کامران چورنگی، جوہر موڑ، صفورا چورنگی، ابوالحسن اصفہانی روڈ، نیپا، سمامہ پل کے قریب، ملیر 15، اسٹارگیٹ، پاور ہاؤس، انچولی، فائیواسٹار چورنگی، ٹاور، عائشہ منزل، ناظم آباد 7 نمبر، ناظم آباد 1، شاہ فیصل کالونی پل، ضیاء الدین چورنگی، ناگن چورنگی اورپیپلز چورنگی، شاہ فیصل کالونی پل، ضیاء الدین چورنگی، ناگن چورنگی اورپیپلز چورنگی شامل ہے۔
احتجاج ودھرنے کے باعث شہرکی مرکزی شاہراہوں پرٹریفک کی روانی شدید متاثرہوگئی ہے جس سے عوام کو مشکلات کا سامنا ہے۔, وزیر اعظم کے کوئٹہ نہ جانے پر سوشل میڈیا پر غم و غصہ پایہ جاتا ہے،چھٹے روز سے مختلف ٹرینڈز بن رہے ہیں۔سٹاپ کلنگ ہزارہ،ہزارہ کو جینے دو کے ٹرینڈز سب سے زیادہ مشہور ہیں۔
وزیر اعظم کی ترک اداکاروں اور یو ٹیوبرز سے ملاقات کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔