ملک محمد اشرف : پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی میں یکم جنوری سال 2021 کا پہلا تبادلہ لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا، انچارج اراضی ریکارڈ سنٹر رائے ونڈ محمد عبدالواسق نے اپنے لاہور سے ظفر وال تبادلے کو ہائیکورٹ میں چیلنج کیا ،عدالت نے انچارج اراضی ریکارڈ سنٹر کا تبادلہ تاحکم ثانی معطل کردیا،عدالت نے معاملہ ڈی جی لینڈ ریکارڈ کو بھیج دیا۔درخواست گزار کو سن کر فیصلہ کرنے کا حکم دے دیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس مزمل اختر شبیر نے پنجاب لینڈ ریکارڈ کےانچارج محمد عبدالواسق کی درخواست پر سماعت کی ۔پنجاب حکومت کی جانب سے اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل سردار قاسم حسن خان پیش ہوئے، درخواست میں چیف سیکرٹری پنجاب ،چئیرمین بورڈ آف ڈائریکٹرز پنجاب لینڈ ریکارڈ سمیت دیگرز کو فریق بنایا گیا۔درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ درخواست گزار سولہ مئی 2015کو انچارج سروس سینٹر لینڈ ریکارڈ کلور کوٹ تعینات ہوا۔ درخواست گزار کا عہدہ ناقابل ٹرانسفر ہے۔6 جنوری 2020سے وہ ر ائے ونڈ میں انچارج اراضی ریکارڈ سینٹر کی حیثیت سے کام کررہا ہے،یکم جنوری 2021 کو ڈی جی لینڈ ریکارڈ اتھارٹی نے اس کا تبادلہ لاہور سے ظفر وال کردیا ہے،کنٹریکٹت کے کلاز دس کے تحت اس کا تبادلہ نہیں ہوسکتا۔
درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ سرکاری ملازمین کی ٹرانسفر پالیسی کے تحت بھی تین سال سے قبل تبادلہ نہیں کیا جاسکتا ۔ درخواست گزار کی ٹرانسفر پالیسی کے مطابق بھی قبل از وقت تبادلہ کردیا گیا۔درخواست گزار کی جانب سے استدعا کی گئی کہ عدالت سائل کا لاہور سے ظفر وال تبادلہ کرنے کا اقدام کالعدم قرار دے۔مزید استدعا کی گئی کہ عدالت حتمی فیصلے تک تبادلے کا نوٹیفکیشن معطل کرنے کا بھی حکم دے، اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے موقف اختیار کیا کہ ڈی جی پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی کے پاس تبادلہ کرنے کا اختیار ہے۔
دوسری جانب محکمہ پولیس میں گریڈ سولہ کی ٹیکنکل مینٹی نینس کے عہدہ پر بھرتی نہ کرنے کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج، عدالت نے ایڈیشنل آئی جی سپیشل برانچ کو درخواست گزار کو سن کر پندرہ روز میں فیصلہ کرنے کا حکم دے دیا، عدالت نے فیصلے تک اس عہدے پر بھرتی روک دی۔
لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس مزمل اختر شبیر نے حافظ علی رضا کی درخواست پر سماعت کی، درخواست میں آئی جی پولیس، ایڈیشنل آئی جی سپیشل برانچ سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا، درخواست گزار کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ پنجاب پبلک سروس کمیشن نے محکمہ پولیس میں گریڈ سولہ کی ٹیکنکل مینٹیننس کے عہدے کے لئے کامیاب قرار دیا، پنجاب پبلک سروس کمیشن کی جانب سے سفارش کے باوجود ہوم سیکرٹری درخواستگزار کو تقررنامہ جاری نہیں کررہا، 2018میں ایک بے بنیاد مقدمہ درج کیا جس میں اس کی ضمانت ہوگئی تھی، ایڈیشنل آئی جی سپیشل برانچ کی جانب سے 14اکتوبر 2020 کو تقرری کردی گئی، تقرری کے باوجود تقررنامہ جاری نہ کرنے کے خلاف ایڈیشنل آئی جی سپیشل برانچ کو درخواست دی جو بغیر وجہ بتائے 12دسمبر کو خارج کردی گئی۔