(سالک نواز) پرندے پالنے کا شوق اب صرف شوق نہیں رہا بلکہ کاروبار بن چکا ہے لاہور شہر میں ہزاروں افراد اس کاروبار سے وابستہ ہے جو دن میں چند گھنٹے پرندوں کی دیکھ بھال سے معقول آمدن کمارہے ہیں۔
ایک زمانے میں لوگ اپنے شوق کی تسکین کے لیئے گھروں میں مختلف اقسام کے پرندے پالتے تھے مگر وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ یہ شوق اب ایک کاروبار کی شکل اختیار کر چکا ہے۔ اس کاروبار سے وابستہ افراد نے گھروں کی چھتوں پر پنجرے بنا رکھے ہیں جہاں مختلف اقسام کے پرندوں کی بریڈنگ کر کے انہیں فروخت کیا جاتا ہے۔
پرندوں کے کاروبار سے وابستہ نوجوان مرزا مطاہر کا کہنا ہے کہ کم سرمائے سے یہ کاروبار شروع کیا جاسکتا ہے جبکہ پرندوں کی افزائش کو بہتر بنانے کے لیئے انہیں مختلف اقسام کی خوراک اور ملٹی وٹامنز دی جاتی ہیں۔ پچیس سال سے اس کاروبار سے وابستہ مرزا رحیم اللہ بیگ کا کہنا ہے کہ انہوں نے پانچ ہزار روپئے سے یہ کام شروع کیا اور اب انکے پاس بے پناہ اقسام کے لاکھوں روپئے کے پرندے موجود ہیں۔
انہوں نے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ ایک صوبے سے دوسرے صوبے میں پرندے لیجانے کے لیے این او سی محکمہ وائلڈ لائف سے لینا پڑتا ہے جو کہ ایک مشکل عمل ہے لہذا حکومت کو چاہیئے کہ ایسے قوانین کا خاتمہ کرے۔ گھروں میں پرندوں کی افزائش اور فروخت کا کاروبار تیزی سے وسعت اختیار کر رہا ہے، پرندے پالنا جہاں ایک شوق ہے وہیں ایک منافع بخش کاروبار بھی ہے حکومت کو چاہیئے کہ اس کاروبار سے وابستہ افراد کو درپیش مشکلات کو کم کرنے کے لیے قوانین پر نظرثانی کرے۔