(ویب ڈیسک)ملک بھر میں بارہویں اور ملکی تاریخ کے سب سے بڑے عام انتخابات کیلئے پولنگ کا عمل شروع ہوگیا ہے جو بغیر کسی وقفے کے صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک جاری رہے گا۔
لیکن کیا آپ صرف یہی جانتے ہیں کہ الیکشن کے دوران ووٹ ڈالنے کےلیے ووٹر کے پاس اصل قومی شناختی کارڈ کا ہونا ضروری ہے؟ اگرچہ یہ درست ہے کہ نقل قابل قبول نہیں تاہم زائد المیعاد شناختی کارڈ کے حامل افراد بھی ووٹ ڈالنے کے اہل ہیں اسی طرح قومی شناختی کارڈکےسوا کوئی بھی اور دستاویز قابل قبول نہیں۔
لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ آپ کا ووٹ ضائع ہوسکتا ہے؟ تو آئیے آج بات کرتے ہیں ووٹ ڈالنےکے صحیح طریقہ کار پر ۔
ایک ووٹر بیلٹ پیپر حاصل کرنے کے بعد قومی اور صوبائی اسمبلی کے اپنے پسندیدہ امیدواروں کے انتخابی نشان پر مہر لگائے گا لیکن آپ کو یاد رکھنا ہوگا کہ آپ کاووٹ ضائع ہوسکتا ہے لہٰذا اس بات کو یقینی بنائیں کہ بیلٹ پیپر فولڈ کرنے کے بعدلگائی گئی مہر کی سیاہی سوکھ چکی ہے۔
٭ ووٹر کو چاہیے کہ ایک ہی امیدوار کے انتخابی نشان پر مہر لگائیں، ایک سے زائد امیدواروں کے انتخابی نشان پر ہرگز مہر نہ لگائیں، اگر آپ نے 2 امیدواروں کے انتخابی نشان کے درمیانی حصے پر مہر لگائی تو بھی آپ کا ووٹ شمار نہیں ہوگا۔
٭بیلٹ پیپر کا کوئی بھی حصہ پھاڑنے یا پھر بیلٹ پیپر پر کسی قسم کی کوئی پرچی چسپاں کرنے کی صورت میں بھی ووٹ شمار نہیں ہوگا۔
٭انگوٹھے کا نشان بیلٹ پیپر کے کسی بھی حصے پر لگائے جانے کی صورت میں بھی آپ کا ووٹ ضائع ہو جائے گا لہٰذا بیلٹ پیپر پر صرف مہر کا استعمال کریں ۔
٭اپنے ووٹ کو ضائع ہونے سے بچانے کے لیے کسی بھی غلطی کی صورت میں ووٹر پریزائڈنگ افسر سے نیا بیلٹ پیپرحاصل کرسکتا ہے۔