(سٹی42) لاہور میں چوری و ڈکیتی کی وارداتوں کیساتھ ٹریفک حادثات کی شرح میں بھی اضافہ ہورہا ہے، اب تک کئی افراد ٹریفک حادثات کا شکار ہوکر اپنی قیمتی جانیں گنوابیٹھے ہیں اور بہت سے عارضی یا مستقل معذوری کا شکار ہوگئے ہیں، تیزی رفتاری کے باعث کار اور رکشا میں تصادم ہوگیا، جس میں 3 لڑکے جاں بحق اور 2 زخمی ہوگئے۔
ریسکیو حکام کے مطابق چونگی دوگیج کے قریب کار اور رکشہ میں تصادم ہوا جس کے نتیجہ میں 3 لڑکے جاں بحق اور 2 زخمی ہوئے،حادثہ تیزرفتاری سے اوور ٹیک کرتے ہوئے پیش آیا،جاں بحق ہونے والوں میں 16 سالہ احمد، 16 سالہ سلیمان، 15 سالہ مصطفیٰ شامل ہیں،13 سالہ طیب، 15 سالہ خورشید زخمیوں میں شامل ہیں،زخمیوں کو طبی امداد کے لئے مناواں ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔
واضح رہے کہ ٹریفک حادثات کی سب سے بڑی وجہ تیزی رفتاری اور غیر محتاط ڈرائیونگ ہے، افسوسناک امر یہ ہے کہ پاکستان میں روڈ اینڈ سیفٹی ایکٹ موجود ہونے کے باوجود اس کا اطلاق نہیں کیا جاتا۔ایک اندازے کے مطابق دنیا بھر میں ٹریفک حادثات کی وجہ سے سالانہ دس لاکھ افراد جاں بحق اور 50 لاکھ شدید زخمی ہوجاتے ہیں۔ڈرائیونگ کے دوران ذرا سی بے احتیاطی کسی بھی حادثے کا سبب بن سکتی ہے۔
دور جدید نے انسانوں کے لئے بے شمار ایجادات کے حیرت انگیز نظارے دکھائے ہیں وہیں سفر طے کرنے کے لئے جدید سواریوں جہاز، ٹرین، بس، کار اور موٹر سائیکل وغیرہ بھی ایجاد کی ہیں جو کہ یقیناً انسانوں کے لیے بہت مُفید ہے، جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے سے انسان دِنوں کا سفر گھنٹوں اور گھنٹوں کے سفر منٹوں میں طے کر لیتے ہیں۔
مگر افسوس کی بات یہ ہے کہ ٹیکنالوجی کا درست استعمال نا کر کے انسان اپنی قیمتی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں، آئے روز حادثات کے واقعات میں اضافہ دیکھا جارہا ہے جس کی وجہ قیمتی جانوں کا ضیاع ہورہا ہے۔