سٹی 42: قومی اسمبلی میں زیادتی کرنے والے ملزموں کو سرِ عام پھانسی پر لٹکانے کی قرار داد کیا منظور ہوئی کہ سوشل میڈیا پر ایک بحث چھڑ گئی ہے،کچھ صارفین قرارداد کے حق میں بول رہے ہیں تو کچھ مخالفت کررہے ہیں،ساتھ دینے اور مخالفت کرنیوالوں کی اپنی اپنی منطق ہے،سیاستدانوں کے ساتھ شوبز شخصیات بھی اس بحث کا حصہ بن رہی ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز قومی اسمبلی میں بچوں کے ساتھ زیادتی کے مجرموں کو سرعام پھانسی کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کی گئی جسے وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے پیش کیا تھا۔پی ٹی آئی کے رہنما اور وفاقی وزیر فواد چوہدری نے اپنے سوشل میڈیا بیان میں بچوں کے ساتھ زیادتی کے ملزمان کو سرِعام پھانسی کی قرارداد کی مذمت کی اور کہا کہ اس طرح کے قوانین تشدد پسندانہ معاشروں میں بنتے ہیں اور یہ انتہا پسندانہ سوچ کی عکاسی کرتا ہے، بربریت سے آپ جرائم کے خلاف نہیں لڑ سکتے ہیں۔
Strongly condemn this resolution this is just another grave act in line with brutal civilisation practices, societies act in a balanced way barberiaism is not answer to crimes...... this is another expression of extremism pic.twitter.com/ye2abes8Dc
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) February 7, 2020
فواد چوہدری کے علاوہ وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے بھی بچوں سے زیادتی کے ملزمان کو سرعام پھانسی دینے کی قرارداد کی مخالفت کی ہے، ساتھ ہی اپوزیشن جماعت پیپلز پارٹی نے بھی سخت مذمت کی ہے البتہ مسلم لیگ (ن) نے اس قرارداد کی حمایت کی ہے۔
The resolution passed in NA today on public hangings was across party lines and not a govt-sponsored resolution but an individual act. Many of us oppose it - our MOHR strongly opposes this. Unfortunately I was in a mtg and wasn't able to go to NA.
— Shireen Mazari (@ShireenMazari1) February 7, 2020
پی ٹی آئی رہنما ئوں کے جواب میں تمغہ امتیاز حاصل کرنے والی پاکستانی اداکارہ مہوش حیات نے زیادتی کرنے والے ملزموں کو سرِ عام پھانسی پر لٹکانے کے بل کی مخالفت کرنے والوں کو جواب دیتے ہوئے بل کی حمایت کی ہے۔ مہوش حیات سماجی مسائل کے حوالے سے اکثر اوقات اپنی رائے کا اظہار سوشل میڈیا پر کرتی ہیں اور اس بار اداکارہ سرِ عام پھانسی کی مخالفت کرنے والوں پر برہم ہوگئیں۔کہتی ہیں کہ عجیب سی بات ہے کہ ہمارے بچوں کے ساتھ زیادتی اور ان کے قتل کے کیسز رپورٹ ہورہے ہیں اور ہم کہتے ہیں قصور واروں کو سرِ عام پھانسی دی جائے، اب جب حکومت ایسا کر رہی ہے تو ہم انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے پیچھے چھپ رہے ہیں۔
Strange when these rapes & murders of children are reported,we all call for the perpetrators 2 be hung in public. When the govt agrees we all begin 2 hide behind”human right violations". Unfortunate as it is,we need strong deterrents to stop this rot in society! #hangchildrapists
— Mehwish Hayat TI (@MehwishHayat) February 7, 2020
اداکارہ نے مزید لکھا کہ بدقسمتی سے ہمیں معاشرے میں رائج اس روش کو روکنے کے لیے مضبوط عزم کی ضرورت ہے۔