ویب ڈیسک: بھارت میں ہونے والی شادیوں میں مضحکہ خیز واقعات کا ہونا معمول بن چکا ہے، سوشل میڈیا پر ایسی ویڈیو ز اور خبریں گردش کررہی ہیں جن کے بارے تصور بھی نہیں کیا جاسکتا، ایک ایسا ہی واقعہ پیش آیا جس میں شادی کے دن دلہن لاپتہ ہوگئی۔
تفصیلات کےمطابق 24 سالہ ’ دیپک ‘ جو ایک ماہ قبل دبئی سے واپس آیا تھا ، جمعے کے روز دولہا بن کر ’ دیپک ‘ اپنے 150 مہمانوں کے ساتھ اپنے گاؤں منڈیالی سے موگا شہر کی جانب نکلا،تاکہ اپنی ہونے والی نئی نویلی دلہن ’ منپریت کور‘ کو گھر لا سکے۔
دونوں کی انسٹاگرام پر دوستی ہوئی جو محبت میں بدل گئی اور پھر تین سال تعلق قائم رہنے پر دونوں نے شادی کرنے کا فیصلہ کیا، اور اپنے اپنے والدین کو ایک دوسرے سے بات کرنے کے لئے راضی کیا،بات پکی ہوگئی اور شادی کی تاریخ بھی طے کرلی گئی۔
6 دسمبر کو دیپک 150 مہمانوں کے ساتھ دلہن کی جانب سے بتائی شادی کی جگہ پہنچا تو ہکا بکا رہ گیا کیونکہ وہاں کچھ بھی نہیں تھا، دیپک نے بتایا کہ بارات جب روانہ ہوئی تو ’ منپریت ‘ رابطے میں تھی اور کہہ رہی تھی کہ میرے رشتہ دار بارات کی رہنمائی کے لئے پنڈال تک آئیں گے، مگر یہاں پہنچے تو شام 5 بجے تک کوئی بھی نہیں پہنچا، منپریت نے اپنا فون بھی بند کردیا، اُس کا کچھ پتہ نہیں کہ وہ کدھر ہے۔
پانچ گھنٹے سے زیادہ انتظار کرنے کے بعد دولہا اور اس کے اہل خانہ منپریت کور اور اس کے خاندان کے خلاف مقدمہ درج کرانے کے لئے مقامی پولیس اسٹیشن گئے، دیپک نے پولیس کو بتایا کہ وہ دبئی میں رہتا تھا اور تین سال قبل منپریت کور سے انسٹاگرام پر ملا تھا، اپنی ساری دکھ بھری کہانی سنائی۔
دل شکستہ دولہے نے پولیس کو یہ بھی بتایا کہ منپریت نے فیروز پور میں اچھی تنخواہ والی نوکری کے ساتھ وکیل ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔
دیپک نے کہا کہ وہ منپریت سے کبھی ذاتی طور پر نہیں ملا تھا لیکن انسٹاگرام پر ان کی تصاویر دیکھی تھیں، اس نے دعویٰ کیا کہ اس نے اسے بتایا تھا کہ شادی کا مقام ’روز گارڈن پیلس‘ ہے،لیکن جب وہ موگا پہنچے تو انہیں بتایا گیا کہ ایسی کوئی جگہ موجود نہیں ہے۔
دولہے نے یہ بھی بتایا کہ منپریت نے شادی کے اخراجات کے لئے اُس سے 50,000 ہزار روپے مانگے جو میں نےٹرانسفر کئے تھے۔