اقبال ٹاؤن (زین مدنی) پاکستان کی ورسٹائل سینئر اداکارہ بشریٰ انصاری نے ملک میں بڑھتے تشدد کے واقعات پر وزیر اعظم عمران خان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ انصاف کریں ورنہ ریاست مدینہ کا نام نہ لیں۔
اپنے ایک ویڈیو پیغام میں بشریٰ انصاری نے کہا کہ سری لنکن شہری پریانتھا کمارا کے ساتھ جو کچھ کیا گیا، اس پر ہم سب بہت شرمندہ ہیں، انہوں نے کہا کہ سیالکوٹ میں 10 سے 12 سال پہلے بھی 2 بھائیوں کو قتل کیا گیا تھا، ان کی لاشیں گھسیٹنے والوں میں ایک 11 سال کا بچہ بھی تھا، آج وہ بچہ ایک ہجوم کی شکل اختیار کرگیا ہے، آپ کوئی بھی بہانہ کریں لیکن انہیں لوگوں کو قتل کرنے کا حق حاصل ہوگیا ہے کیونکہ انہیں ان کے جرم کی سزا نہیں ملتی۔
اداکارہ نے کہا کہ موٹر وے پر زیادتی کے مجرم گرفتار کرلئے گئے، وہ اس وقت جیل میں ہیں اور آرام سے کھاتے پیتے ہیں، جب تک ہم انہیں بھرے مجمع میں وہ سزائیں نہیں دیں گے جن سے ان کی روح تک کانپ جائیں تب تک یہ سب نہیں رکے گا۔ بشریٰ انصاری نے کہا کہ ایسا کب ہوگا جب ہم نور مقدم کو انصاف ملتا ہوا دیکھیں گے۔
بشریٰ انصاری نے کہا کہ وزیراعظم سے درخواست کرتی ہوں کہ بس انصاف کریں، ریاست مدینہ کا نام لینے سے ہی کام نہیں چلے گا، کچھ کرکے دکھانا ہوگا، آپ وہ تبدیلی دکھا دیجیے جس کا ہم سے وعدہ کیا تھا۔