(راؤدلشاد)حکومت نےاپوزیشن اور کورونا کے پھیلاؤ کا توڑ نکال لیا، پی ڈی ایم کا جلسہ اورکوروناوائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئےلاک ڈاؤن لگادیا گیا،ضلعی انتظامیہ نے شہر کے 56 علاقوں کو بند کرنے تجویز دے دی تھی۔
تفصیلات کے مطابق گرم سیاسی درجہ حرارت کو نکیل ڈالنے اور کوروناوائرس کے کیسز والے تمام گلی محلے سمارٹ لاک ڈاؤن پالیسی کے تحت بند کرنے کی تجویز سامنے آئی تھی۔ جس کے بعد لاہور کے متعددعلاقوں میں سمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا ان میں نیو مسلم ٹاؤن، وحدت کالونی، گلشن اقبال، اقبال ٹاؤن، گلشن راوی، شیراکوٹ، نواں کوٹ، سمن آباد اور ملت پارک کے علاقے شامل ہیں۔ضلعی انتظامیہ کے مطابق داتا گنج بخش زون کے 5 علاقے ، شالیمارزون کے دو،سمن آباد زون کے 27علاقوں میں سمارٹ لاک ڈاون کی تجویزدی گئی۔
قبل ازیں ضلعی انتظامیہ نےمحکمہ صحت کوسمارٹ لاک ڈاؤن کے نفاذ کے لئےتجویز ارسال کی تھی۔ ضلعی انتظامیہ نے لاہور کے مزید 56 مقامات میں سمارٹ لاک ڈاون لگانےکی تجویزدی گئی تھی۔عزیز بھٹی زون کےچاراورعلامہ اقبال زون کے 16علاقوں میں سمارٹ لاک ڈاون کی تجویز دی گئی۔ ڈی سی لاہور مدثر ریاض ملک نے کورونا کیسز میں سمارٹ لاک ڈاون لگانے کی تجویز سیکرٹری ہیلتھ کیپٹن ریٹائرڈ محمد عثمان کو بھجوا دی ہے۔
دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ میں پی ڈی ایم کے تیرہ دسمبر کو ہونے والے جلسہ کو رکوانے کی ایک اور درخواست پر سماعت ہوئی، محکمہ صحت پنجاب نے لاہور ہائیکورٹ کو آگاہ کیا کہ عوامی اجتماعات، جلسے اور جلوس سے کورونا پھیلنے کا شدید خطرہ ہے، اسی وجہ سے بڑے اجتماعات پر پابندی لگائی گئی ہے۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے جوڈیشل ایکٹوازم پینل کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار کی جانب سے اظہر صدیق ایڈوکیٹ پیش ہوئے۔
محکمہ صحت پنجاب نے کورونا کی وجہ سے جلسے اور جلوس پر پابندی کیلئے درخواست پر تحریری جواب عدالت میں پیش کر دیا، جواب میں نشاندہی کی گئی کہ بڑے اجتماعات میں ماسک لگانے کے باوجود کورونا پھیلنے کا خطرہ رہتا ہےجس پر عدالت نے محکمہ صحت کے جواب کے بعد دیگر حکام کو کل طلب کر لیا،، اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے درخواست میں نشاندہی کی کہ کورونا دوبارہ پھیل رہا ہے، انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ ہسپتالوں میں سہولیات فراہم کرنے کیساتھ ساتھ حفاظتی اقدامات کرنے اور جلسے، جلوس پر پابندی لگانے کا حکم دیا جائے۔