لاہور ہائیکورٹ نے توشہ خانہ کے تحائف کی نیلامی کا عمل روکنے کاتحریری حکم جاری کردیا

8 Dec, 2020 | 01:43 PM

Shazia Bashir

ملک اشرف: لاہور ہائیکورٹ نے توشہ خانہ کے تحائف کی نیلامی کا عمل روکنے کاتحریری حکم جاری کردیا، عدالت نے وفاقی حکومت سے 9 دسمبر کوجواب طلب کر لیا۔

تفصیلات کے مطابق   چیف جسٹس محمد قاسم خان نے عدنان پراچہ ایڈووکیٹ کی درخواست پر تحریری حکم جاری کیا، عدالت کا تحریری حکم دو صفحات پر مشتمل ہے،  گذشتہ سماعت کےموقع پرڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو آگاہ کیا تھا کہ رولز کے تحت نیلامی کی کارروائی عمل لائی جارہی ہے۔

عدالت نے ریمارکس دئیے تھےکہ اندھا بانٹے ریوڑیاں اپنوں میں، یہ تو وہ مثال بن گئی، نیلامی کیلئے اشتہار دیا گیا یا نہیں، یا صرف افسران کو خطوط لکھے گئے، یہ گفٹس صرف بیوروکریٹس کو دیئے جا رہے ہیں باقی یہاں کیڑے مکوڑے رہتے ہیں، یہ پراسیس واضح طور پر آئین  کی خلاف ورزی ہے۔

عدالت نے توشہ خانے کے تحائف کی نیلامی کا عمل روکنے کاتحرہری حکم جاری کرتے ہوئے نوٹیفیکیشن معطل کر دیا ، عدالت نے وفاقی حکومت سے 9 دسمبر تک جواب طلب کر لیا جبکہ اٹارنی جنرل پاکستان کو بھی نوٹس جاری کر دئیے۔ درخواست گزارعدنان احمد پراچہ نے موقف اختیار کیا کہ صدر اور وزیراعظم سمیت دیگر حکومتی شخصیات کو سرکاری دوروں پر تحاٸف ملتے ہیں جو توشہ خانہ میں جمع ہوتے ہیں ۔

حکومت توشہ خانہ کے سرکاری تحائف کو قانونی جواز کے بغیر خفیہ نیلام کر رہی ہے اور خفیہ نیلامی میں شمولیت کے لئےعوام الناس کی بجائے صرف سرکاری افسروں کو خطوط لکھے گئے ہیں۔ عدالت 25 نومبرکو ہونے والی خفیہ نیلامی کوروکنے کا حکم دے۔

مزیدخبریں