(سٹی42) منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے کہا کہ عدالتی حکم کے باوجود مجھے فزیوٹھراپسٹ نہیں دیا گیا،اپنے تینوں ادوار میں ایک دھیلا نہیں لیا۔
تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ نون کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف میاں شہباز شریف کا کہناتھا کہ عدالتی حکم کے باوجود مجھے فزیوٹھراپسٹ نہیں دیا گیا،عدالتی حکم کے باوجود مجھے جیل میں طبی سہولیات بھی فراہم نہیں کی جا رہیں، 1988ء سے اللہ کے فضل اور اپ کی دعائوں سے انتخاب جیتتا رہا ہوں،اپنے تینوں ادوار میں ایک دھیلا نہیں لیا،اپنے ادوار میں اپنے لئے کوئی پیسہ نہیں لیا، کروڑوں روپے کا ٹی اے ڈی بنتا ہے میں نے کبھی نہیں لیا،7 بار رکن اسمبلی رہا مگر اپنے لئے کچھ بھی نہیں لیا۔
شہباز شریف کا مزید کہناتھا کہ قوم کے وسائل سے ایک دھیلا نہیں لیا، عہد کیا تھا کوئی تنخواہ، میڈیکل الائونس غرض یہ کہ ایک دھیلا بھی نہیں لیا، لاہور ہائی کورٹ کے جج جواد الحسن نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ ایسی باتیں کر کے اپنا کیس اوپن نہ کریں، فوجداری ٹرائل کی کچھ قواعد ہوتے ہیں اس لئے ایسی باتیں نہ کریں۔
منی لانڈرنگ کیس میں نصرت شہباز اشتہاری قرار دیا گیا، احتساب عدالت میں سماعت پر اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور حمزہ شہباز پیش ہوئے، اپوزیشن لیڈر نےعدالت سے جیل میں ادویات فراہم نہ کرنے کی شکایت کی تھی، وکیل امجد پرویز کی سپریم کورٹ میں مصروفیات کے سبب سماعت 12 دسمبر تک ملتوی کردی گئی۔
عدالت کے جج جواد الحسن نےمنی لانڈرنگ کیس میں نصرت شہباز کو اشتہاری ملزمہ قرار دے دیا۔ سماعت کے بعدشہباز شریف نے بیگم نصرت شہباز سے ٹیلی فونک رابطہ کیا،خیریت دریافت کی اورمنی لانڈرنگ کیس کے حوالے سے بھی آگاہ کیا۔