ویب ڈیسک : امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے کہ اگر مطالبات نہ مانے گئے تو ہوسکتا ہے کہ یہ آخری مذاکرات ہوں، پھر ہم مذاکرات نہیں کریں گے ۔
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قوم مایوسی میں ڈوبی تھی ہر طرف سناٹا تھا، ایسے میں جماعت اسلامی نے عوام کی ترجمانی کی، ہم اپنے مطالبات پر قائم ہیں، پورے ملک اور اس دھرنے سے امید ہے ۔ حکمران طبقہ عوام کو ریلیف فراہم کرنے سے قاصر ہے، آئی پیپز کے ذریعے عوام کا استحصال کیا جارہا ہے، ملک کی معیشت کو تباہ کرنے والا حکومتی ٹولا ہے، یہ دھرنا نوجوان کے لیے امید کی کرن ہے، بہت بڑی رابطہ عوام مہم کی تیاری شروع کریں ، رابطہ مہم ہر گھر ہر ضلع میں جائے گی۔ ہمارے دھرنے کاایجنڈا واضح ہے کہ بجلی کی قیمتوں میں کمی کی جائے، آٹے، چینی، دال اور بچوں کے دودھ پر ٹیکس ختم کریں، ہمارے دھرنے کے کوئی ناجائز مطالبات نہیں ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے پہلے ہی کہا تھا آئی ایم ایف کے ساتھ پروگرام میں نہ جائیں، ہمارے مطالبات قوم کی آواز ہیں، ہماری مذاکراتی کمیٹی نے بہترین کام کیا ہے، حکومتی مذاکراتی کمیٹی سے معاملہ لٹکا ہوا ہے، آج بھی حکومتی مذاکراتی کمیٹی سے مذاکرات کا دور ہونے جارہا ہے، اگر مطالبات نہ مانے گئے تو ہوسکتا ہے کہ یہ آخری مذاکرات ہوں، پھر ہم مذاکرات نہیں کریں گے، اگر حکومت نے ریلیف نہ دیا تو مذاکرات ختم کردیں گے، پھر یہ دھرنا پورے ملک میں پھیل جائے گا ۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ہماری امن پسندی کو کمزوری نہ سمجھا جائے ، پاکستان کے نوجوانوں کی سیاسی تربیت کی ضرورت ہے ۔ ہم نہیں چاہتے کہ ملک دشمن قوتوں کو فائدہ پہنچائے ،جماعت اسلامی سنجیدگی کا مظاہرہ کررہی ہے ، حکومت سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کررہی ہے ۔