سعید احمد:وزارت ریلوے کا محکمے میں ریشنلائزیشن پالیسی کے اطلاق کا فیصلہ، چیئرمین ریلوے نے ریلوے ہیڈکوارٹر سے ریگولر، کنٹریکٹ اور ڈیلی ویجز ملازمین و افسران کی مکمل تفصیلات مانگ لیں، وزارت ریلوے کا ریشنلائزیشن کے نام پر اخراجات کم کرنے کے لیے 50فیصد ڈیلی ویجز ملازمین کی ڈاون سائزنگ کا فیصلہ کرلیا
وزارت ریلوے کا محکمے میں ریشنلائزیشن پالیسی کے اطلاق کا فیصلہ کرلیا ۔چیئرمین ریلوے نے ریلوے ہیڈکوارٹر سے ملازمین و افسران سمیت تمام عملے کی تفصیلات مانگ لیں۔ذرائع کے مطابق پاکستان ریلوے میں ریگولر، کنٹریکٹ اور ڈیلی ویجز ملازمین و افسران کی مکمل تفصیلات مانگیں گئیں۔ ریلوے ہیڈکوارٹر نے افسران ملازمین کی تعداد اور اخراجات کی مکمل تفصیلات جمع کروا دیں۔
تفصیلات کے مطابق ریلوے میں اس وقت افسران و ملازمین کل آسامیاں 95ہزار 859 ہیں۔ ریلوے میں اس وقت 59ہزار 326 افسران و ملازمین کام کر رہے ہیں۔جن میں سے 52ہزار 899 ملازمین ریگولر، 5ہزار 353 ملازمین ڈیلی ویجز جبکہ 1ہزار 74 افراد کنٹریکٹ پہ کام کر رہے ہیں۔تنخواہوں اور دیگر مراعات، الاونسز کی مد میں 4ارب 25کروڑ 20لاکھ روپے اخراجات آتے ہیں۔
محکمہ ریلوے میں گریڈ 17سے گریڈ22 کے کل 811افسران کام کر رہے ہیں۔ ریلوے میں گریڈ 1 تا گریڈ 16 کے 58ہزار 515 ملازمین حاضر سروس ہیں۔ ریلوے حکام کا ریشنلائزیشن کے نام پر ملازمین کی ڈاون سائزنگ سے اخراجات کم کرنے کا منصوبہ ہے، اخراجات کم کرنے کے لیے 50فیصد ڈیلی ویجز TLA ملازمین کی ڈاون سائزنگ کا فیصلہ کیا جا چکا ہے۔
حکام کا 2ہزار سے زائد ڈیلی ویجز ملازمین کی تعداد میں کمی کا منصوبہ زیر غور ہے، پہلے مرحلے میں 233 ڈیلی ویجز ملازمین کو کنٹریکٹ کی مدت ختم ہونے پر فارغ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ جبکہ محکمے میں گریڈ1 تا گریڈ16 کی موجود خالی اسامیوں میں سے 2600 اسامیاں بھی ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔