مانیٹرنگ ڈیسک: وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ پاکستان میں نومبر میں انتخابات ہو جائیں گے البتہ انتخابات میں ایک سے دو مہینے کی تاخیر ہو سکتی ہے ۔
امریکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ 9 اگست کی شام تک اسمبلی تحلیل کر دی جائے گی جس کے بعد آئین کے مطابق 90 دن میں انتخابات کرانے ضروری ہیں، پاکستان میں نومبر میں انتخابات ہو جائیں گے البتہ مخصوص حالات میں الیکشن کمیشن ایک سے دو مہینے کے لیے الیکشن کرانے میں تاخیر کر سکتا ہے لیکن اس سے زیادہ انتخابات میں تاخیر نہیں ہو سکتی۔
اس سے قبل وزیرداخلہ رانا ثنا اللہ نےنجی ٹی وی کے پروگرام میں بات چیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ نگران وزیراعظم کے نام کا فیصلہ منگل کی رات 10 بجے تک ہو جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم نے کامران ٹیسوری کا نام دیا ہےجبکہ پیپلز پارٹی بھی ایک دو نام دے گی، مولانا فضل الرحمان نے کہہ دیا ہے کہ وزیراعظم جو فیصلہ کریں گے انہیں منظور ہو گا۔
رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ مردم شماری پر سب نے اتفاق کر لیا ہے، آئینی تقاضہ ہے کہ حلقہ بندیاں ہونی چاہیے، دسمبرتک حلقہ بندیوں کا عمل مکمل ہونا ہے، اگرحلقہ بندیاں ہوئیں تو فروری کے تیسرے ہفتے یا مارچ کے پہلے ہفتے میں الیکشن ہوں گے۔