شہر میں قتل و غارت گری کی ہولناک 247وارداتیں رپورٹ

8 Aug, 2020 | 03:35 PM

M .SAJID .KHAN

(عرفان ملک)شہر میں قتل و غارت گری کے واقعات کے پیچھے دیرینہ دشمنیوں کے علاوہ ایک افسوسناک رجحان تیزی سے بڑھ رہا ہے ۔ دل دہلا دینے والے ان واقعات کی وجہ سے سینکڑوں گھر اجڑ گئے۔

تفصیلات کے مطابق بھائی کے ہاتھوں بھائی قتل، بیوی کے ہاتھ شوہر کے خون سے رنگے گئے،بھائی نے بہن کو موت گھاٹ اتار دیا اوراولاد نے ماں باپ کی زندگی چھین لی ۔کیا ہمارا خون سفید ہوگیا ہے یا رشتوں کا تقدس ختم ہوگیا رواں برس اپنوں کے ہاتھوں اپنوں کے قتل کی ایسی وارداتیں ہوئیں جن کو سن کر انسانیت کا درد رکھنے والا ہر شخص تڑپ اٹھاتا ہے،ایسے معاشرے میں جہاں باپ ، بیٹا ، بھائی ، بھائی نہ رہا،ر واں سال کتنی اموات ہوئیں اور حقیقی رشتوں نے اپنے کے خون سے ہاتھ رنگے اس حوالے سے پولیس نے اپنی  رپورٹ تیار کی۔

پولیس ریکارڈ کے مطابق رواں سال بیوی کے ہاتھوں شوہر کے قتل کی پانچ وارداتیں رپورٹ ہوئیں۔ڈپٹی ڈاکٹر واسا شاہد حفیظ کا قتل حالیہ مثال ہے،بھائی نے غیرت کے نام پر بہن اور بیٹی کے پسند کی شادی سے منع کرنے پر باپ کو قتل کیا،چھ واقعات میں بھائی کے ہاتھ سگے بھائی کے خون سے رنگے گئے۔

شاہدرہ کے فرحان کو سوتے ہوئے قتل کرنے والے عبدالباسط کا کہنا ہے کہ بھائی نے پورے خاندان کو تنگ کر رکھا تھا،بھائی کے ہاتھوں بھائی، باپ کے ہاتھوں بیٹے کے قتل ہونے والی وارداتیں اب معمول کا حصہ بن چکی ہیں، لیکن یہ خونی کھیل محبت کے رشتوں میں بھی کھیلا گیا ۔

رواں سال مختلف واقعات میں قتل کے247 وارداتیں رپورٹ ہوچکی ہیں،معمولی سے تلخ کلامی کی وجہ سے ایک دوسرے کی جان لینے پر تل جاتے ہیں،عدم برداشت کامادہ ختم ہوچکا ہے،معاشرے میں خرابی کی صل وجہ ہمارےرویے ہیں جس سے یا تو ہم دوسروں کا دل میں گھر کرجاتے ہیں یاپھردل سے ہی اترجاتے ہیں، ماہرین نفسیات کہتے ہیں معاشرتی بگاڑ کو ختم کرنے کے لئے رشتوں میں دوریاں ختم کرنا ہوں گی ۔

مزیدخبریں