ملک اشرف: لاہور ہائی کورٹ میں پونے دوسال سے ججز کی 20 آسامیاں خالی، عدالت عالیہ لاہور میں زیر التوا مقدمات کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کر گئی، جبکہ ججز کمی سے بر وقت انصاف کی فراہمی کا عمل بھی متاثر ہورہا ہے۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ محمد قاسم خان بروقت انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے عدالت عالیہ لاہور میں ججز تعیناتیوں کا عمل جلد مکمل کرنے کے لئے ہرعزم ہیں اور ججز تعیناتیوں کے لیے مختلف ناموں کو ختمی شکل دے رہے ہیں۔ وکلاء اور سیشن ججز میں سے ہائیکورٹ کے ججز لئے جائیں گے۔
لاہور ہائیکورٹ کے ججز کے لئے مختلف ناموں کی فیک لسٹ ویٹس بھی اپ گروپوں میں وائرل ہے، لاہور ہائیکورٹ کا اگلے ججز کون کون ہوں گے؟ وکلاء تبصروں میں مصروف ہیں۔
ہائیکورٹ کا جج بننے کے خواہشمند اور ان کے تعلق والے وکلاء ودیگر جلد ججز تعیناتیوں کے خواہاں ہیں۔ ججز تعیناتیوں کے متعلق پاکستان بار کے ممبر جوڈیشل کمیشن اختر حسین نے سٹی فورٹی ٹو سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے ججز کی تعینانیوں سے قبل ان کے ناموں پر وکلاء سے بامعنی مشاورت ہونی چاہیے، وکلاء سے بامعنی مشاورت کے بغیر ججز کی تعیناتی کے لیے بہتر نام سامنے نہیں آئیں گے۔
باخبر عدالتی حلقوں اور وکلاء کی جانب سے اس توقع کا اظہار کیا جا رہا ہے کہ رواں ماہ لاہور ہائی کورٹ میں نئے ججز کی تعیناتیوں کا عمل مکمل کر لیا جائے گا۔