ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کا معاملہ، علیمہ خانم کا پارٹی ورکرز کو اہم مشورہ

بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کا معاملہ، علیمہ خانم کا پارٹی ورکرز کو اہم مشورہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

جمال الدین:بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خانم کی اے ٹی سی لاہور کے باہر میڈیا سے گفتگو, کہا کہ آج ہمارے دو کیسز تھے، 9 مئی کا 5 اکتوبر احتجاج کا کیس،9 مئی کے کیس میں ریکارڈ سپریم کورٹ کے سامنے ہے،5 اکتوبر کے کیس میں ہم 5 بار پیش ہوئے، مگر تفتیشی افسر پیش نہیں ہوتا۔

تفصیلات کےمطابق علیمہ خانم کا کہنا تھا کہ آج جج صاحب نے کہا ہے کہ اگر تفتیشی افسر ریکارڈ پیش نہیں کرتا تو اس کی الماری توڑ کر ریکارڈ پیش کریں، جج صاحب کو میں نے کہا کہ اگر ہمیں انصاف نہیں ملنا تو ہم اپنی درخواست ضمانت واپس لینا چاہتے ہیں، جج صاحب بھی بے بس ہیں۔
ہمیں اپنی پولیس اور ججز کی آزادی کے لیے تحریک چلانی چاہیے، 2 بجے ہماری اپنے بھائی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہونی چاہیے، 3 ہفتے ہو گئے ہیں مگر ہمیں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں کرائی جا رہی۔
پی ٹی آئی کو میرا مشورہ یہ ہے کہ اگر آپ نے سپورٹ کرنا ہے تو جمعرات کو آپ اپنے سیاسی لیڈرز کے ساتھ جا کر کھڑے ہوں، اگر آپ کے سیاسی لیڈرز کو بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں کرنے دی جاتی تو اپنے لیڈرز کے ساتھ کھڑے ہوں۔

علیمہ خانم کا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ دو تین دنوں سے ہمیں بہت لوگوں نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کا کوئی پیغام پہنچائیں، کے پی کے میں مائنز اینڈ منرلز ایکٹ کو عملدرآمد روک دینا چاہیے، بانی پی ٹی آئی رہا ہوں، اس ایکٹ کو سمجھیں اور اس ایکٹ کو اسمبلی میں پیش کریں۔

قبل ازیں علیمہ خان اور عظمی خان کی عبوری ضمانت پر سماعت ہوئی, مقدمے کا ریکارڈ پیش نہ ہونے پر کارروائی نہ ہو سکی, عدالت نے ضمانت کی درخواست انتظار میں رکھ لیں اور پراسکیوشن کو آج ہی مقدمے کا ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دیا۔

پراسیکیوشن نے عدالت کو بتایا کہ تفتیشی افسر آج لاہور میں نہیں ہے، علیمہ خان نے کمرہ عدالت میں فاصل جج سے مکالمہ کیا، کہا میں ہر تاریخ پر انصاف کے لئے پیش ہوتی ہوں ،تفتیشی افسر پیش نہیں ہوتا تفتیشی افسر کو آپ سزا سنائیں۔

عدالت نے استفسار کرتے ہوئے کہا ایسے نہیں ہوتا بی بی ،سزا کس بات پر سنائیں ؟علیمہ خان نے کہا آپ نے گزشتہ تاریخ پر کہا تھا کہ آئندہ سماعت پر فیصلہ کر دوں گا، جس پر فاضل جج نے کہا میں آج بھی وہی بات کررہا ہوں ۔

علیمہ خان نے عدالت کو بتایا کہ ہم نے آج اڈیالہ جیل جانا تھا ،فاضل جج نے کہا آپ چلی جائیں ریکارڈ آتا ہے تو میں فیصلہ کر دوں گا ، انصاف میں دیر نہیں ہونی چاہے ،علیمہ خانم،آپ فکر نہ کریں۔