سٹی42: عید الفطر کا دن اپنے پیاروں کے ساتھ منانے کےلئے پردیسیوں کو لاہور سے اپنے آبائی شہروں کو جانے کے لئے ٹرانسپورٹروں کے ہاتھوں لٹنا پڑ رہا ہے۔ لاہور سے مختلف شہروں کو جانے والے پردیسی مزدور، ملازم اور سٹوڈنٹ بس اڈے والوں کی بدتمیزیوں، زیادتیوں اور کرایہ کے ضمن میں من مانیوں سے خون کے ٓنسو رو رپے ہیں لیکن شہر میں ان کے آنسو پونچھنے کی کسی کو فرصت نہیں۔
مسافروں کا کہنا ہے کہ بس اڈے والوں نے زائد وصولی کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ صرف کرایہ ہی زیادہ وصول نہیں کرتے، بے آسرا مسافروں سے بدتمیزی اور دھونس بھی کرتے ہیں۔ زیادہ کرایہ دینے پر رضا مند ہونے والے مسافروں کو بسوں اور ویگنوں میں بھیڑ بکریوں کی طرح ٹھونس کر سوار کروا دیتے ہیں جبکہ باقی مسافروں کو خوار کرتے ہیں۔ بال بچوں کے ساتھ سفر کرنے والے شہریوں کی مشکلات کئی گنا زیادہ ہیں۔ ہر آتا جاتا انہیں تنگ کرتا ہے، خواتین اور بچیوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے، ان کی مجبوری سے فائدہ اٹھانے کے لئے بسوں کے ہاکروں سے لے کر وینڈروں تک کوئی بھی پیچھے نہیں رہ رہا۔ مسافروں کا کہنا ہے کہ عید کی خوشی منانے کے لئے گھر جا رہے ہیں لیکن عید کی خوشی سے پہلے لاری اڈوں پر جتنے دکھ جیلنا پڑ رہے ہیں ان سے ایسا لگتا ہے کہ گھر کی جنت تک پہنچنے سے پہلے بس اڈوں میں قبر کے عذاب سے گزرنا ان کا مقدر ہے۔ میں اڈا مالکان من مانی کررہے ہیں جبکہ ضلعی انتظامیہ خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے
ساٹس
مسافروں نے مطالبہ کیا ہے کہ زائد وصولی کرنے والوں اور مسافروں سے بدتمیزی کرنے والوں کے خلاف کاروائی کی جائے ورنہ غریب مزدوروں کو عید کی چھٹیاں ہی نہ دی جایا کریں۔
بس اڈوں پر ٹرانسپورٹروں اور ہاکروں نے مسافروں کو خون کے آنسو رلا دیئے
8 Apr, 2024 | 07:38 PM