ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

صوبہ بھر میں 25913 مقامات پر نماز عید الفطر اجتماعات کیلئے سکیورٹی انتظامات مکمل

صوبہ بھر میں 25913 مقامات پر نماز عید الفطر اجتماعات کیلئے سکیورٹی انتظامات مکمل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: چاند رات ، عیدالفطر پر صوبہ بھر میں حساس مقامات پر سکیورٹی ہائی الرٹ ہو گی، مارکیٹس ، مساجد، امام بارگاہوں، عبادت گاہوں اور تفریحی مقامات پر اضافی نفری تعینات ہوگی۔چاند رات پر لاہور سمیت صوبہ کے تمام اضلاع میں 15 ہزار سے زائد افسران و اہلکار تعینات ہوں گے، صوبہ بھر میں 25913 مقامات پر نماز عید الفطر اجتماعات کیلئے سکیورٹی انتظامات مکمل کر لیے گئے۔

صوبہ بھر میں 05 ہزار سے زائد سی سی ٹی وی کیمرے، 3656 میٹل ڈٹیکٹرز، 30 واک تھرو گیٹس استعمال کئے جائیں گے۔صوبائی دارالحکومت میں چاند رات پر 02 ہزار سے زائد افسران و اہلکار سکیورٹی فرائض انجام دیں گے۔چاند رات ، عید پر ڈولفن اسکواڈ اور پی آر یو کی ٹیمیں اہم مقامات کے گرد مسلسل پٹرولنگ کریں گی۔

آئی جی پنجاب کاکہنا ہے کہ چاند رات اور عید پر ہوائی فائرنگ، ون ویلنگ اور ہلڑ بازی کی ہرگز اجازت نہیں،خواتین کو ہراساں کرنے والے اوباشوں کو فوری حوالات میں بند کیا جائے گا۔نماز عید اجتماعات پر 37 ہزار افسران و اہلکار، پی کیو آر اور سپیشل پولیس ٹیمیں تعینات ہونگی۔138 واک تھرو گیٹس، 12 ہزار سے زائد میٹل ڈٹیکٹرز اور 3800 سی سی ٹی وی کیمرے استعمال کئے جائیں گے۔سیف سٹیز اتھارٹی کے کنٹرول رومز سے مساجد، امام بارگاہوں، حساس مقامات کی نگرانی کی جائے گی۔صوبائی دارالحکومت میں 05 ہزار سے زائد افسران و اہلکار نماز عید سکیورٹی پر تعینات ہونگے۔آر پی اوز، ڈی پی اوز کو عید سکیورٹی انتظامات کی خود نگرانی کریں۔

آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کاکہنا تھا کہ عید الفطر کے دوران ہوائی فائرنگ، ون ویلنگ ، پتنگ بازی کرنے والوں کو حوالات جانا ہوگا۔ون ویلنگ ، ہوائی فائرنگ کے سابقہ ریکارڈ یافتہ کی ڈور ناکنگ ، شورٹی بانڈز لئے جائیں۔ملکی حالات کے پیش نظر بین الصوبائی راستوں پر گاڑیوں اور افراد کی چیکنگ اور دریائی چیک پوسٹوں پر پٹرولنگ کو مزید موثر بنایا جائے۔مری اور گلیات میں عید کی چھٹیوں میں اضافی رش کے پیش نظر ٹورزم فورس سیاحوں کو سہولت، تحفظ اور راہنمائی فراہم کریں۔اہم شاہرات اور تفریحی مقامات کے گردونواح میں ٹریفک کی روانی برقرار رکھنے کے لیے اضافی نفری تعینات کی جائے۔