امپورٹڈ حکومت تسلیم نہیں کروںگا: وزیراعظم نےاحتجاج کی کال دیدی

8 Apr, 2022 | 09:50 PM

Imran Fayyaz

(ویب ڈیسک)وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ ڈپٹی سپیکر کی رولنگ سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے سے مایوسی ہوئی ،سپریم کورٹ اور پاکستان کی عدلیہ کی عزت کرتا ہوں ،عدالت کا فیصلہ قبول کرتے ہیں ۔

قوم سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ 26 سال پہلے تحریک انصاف شروع کی،26 سال میرے پرنسپل تبدیل نہیں ہوئے،خودداری اور انصاف پربات کرنا چاہتا ہوں ،سپریم کورٹ کے فیصلے سے مایوسی ہوئی ،سپریم کورٹ اور پاکستان کی عدلیہ کی عزت کرتا ہوں ،عدالت کا فیصلہ قبول کرتے ہیں۔وزیراعظم عمران خان نے سڑکوں پر آنے کا اعلان کردیا۔میں اپنی عوام میں نکلوں گا۔

اگر ایسی ہی زندگی گزارنی ہے تو ہم آزاد ہی کیوں ہوئے تھے،اس کے فوری بعد سندھ ہاؤس میں خریدوفروخت شروع ہو گئی، اس سارے معاملے میں میڈیا کو بھی شرم نہیں آئی،امریکی سفارتکار ہمارے لوگوں سے ملنا شروع ہو گئے،انہیں چند ماہ پہلے پتہ تھا کہ عدم اعتماد آ رہی ہے،ان کو کیسے پتہ تھا کہ شہبازشریف نے شیروانی سلوائی ہوئی ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ آہستہ آہستہ معلوم ہوا کہ یہاں تو پورا اسکرپٹ بنا ہوا تھا،اچکن سلوانے والے نے قوم کو بھکاری کہا، ہمیں فیصلہ کرنا ہے آزاد قوم بن کر رہنا ہے یا غلامی کی زندگی گزارنی ہے، مغرب مجھے اس ملک میں سب سے بہتر جانتی ہے،وہ کیوں مجھے نکالنا چاہتے ہیں، میں نے کیا جرم کیا ہے؟ انہیں معلوم ہے کہ میں نے ڈرون حملوں کی مخالفت کی، افغانستان میں جنگ کی مخالفت کی۔

جب نواز شریف اور آصف زرداری کی حکومتیں تھیں تو 400 ڈرون حملے ہوئے، نوازشریف اور آصف زرداری ڈرون حملوں پر خاموش رہے،سارا ڈرامہ صرف ایک آدمی کو ہٹانے کیلئے ہورہا ہے،انہیں معلوم ہے کہ یہ غلامی نہیں کرتا،ہمیں کس طرح کا پاکستان چاہیے یہ فیصلہ ہم نے خود کرنا ہے،ہندوستان بھی ہمارے ساتھ ہی آزاد ہوا تھا۔

عمران خان نے کہا کسی سپر پاور کی جرات نہیں ہے کہ وہ وہاں ایسی کوئی بات کرے،میری کسی سے کوئی لڑائی نہیں، میں کسی ملک کےخلاف نہیں ، میرے لئے ترجیح میری 22 کروڑ قوم ہے،دہشتگردی کیخلاف جنگ میں ہم نے 80 ہزار جانوں کی قربانی دی،ہمیں جنگوں کے اندر پھنسا دیا جاتا ہے، سوویت یونین کی جنگ میں ہم پھنس گئے،اگر ہم امریکا سے ڈالر لئے بغیر اس جنگ میں شریک ہوتے تو بہت اچھا ہوتا۔

جیسے ہی روسی وہاں سے گئے، 2 سال بعد پاکستان پر پابندیاں لگ گئیں، فیصلہ کر لیں کہ ہماری خارجہ پالیسی جب تک عوام کی بہتری کیلئے نہیں ہو گی پالیسی نہیں بنانی،ہمیں کسی کی جنگ میں شرکت نہیں کرنی چاہئے، یہ حملہ ہماری خود مختاری پر ہوا ہے، آج اس پر ڈٹ جائیں گے تو دوبارہ ایسا نہیں ہو گا، ورنہ ایسے ہی لوگ اوپر آتے رہیں گے،قوم کو لیڈرشپ کے ساتھ کھڑا ہونا ہو گا،ہمیں امریکا کو سمجھانا ہے کہ ہم اس کے خلاف نہیں ہیں۔

قوم نے ملکی سالمیت کی حفاظت کرنی ہے،امپورٹڈ حکومت لانے کی کوشش ہو رہی ہے، جس کو میں تسلیم نہیں کروں گا،پریڈ گراؤنڈ جلسہ میں جتنی عوام آئی کبھی اتنا بڑا جلسہ نہیں ہوا،ایک دوسرے کو چور کہنے والوں کی پارلیمنٹ کیا بنے گی؟انہوں نے اقتدار میں آکر نیب اور کرپشن کیسز کو ختم کرنا ہے،ان کا مقصد عوام کی سیاست نہیں بلکہ صرف اسمبلی میں آنا ہے،انہیں ڈر ہے کہ سارے کیسز سامنے آجائیں گے عمران خان کو ہٹائیں۔

انہیں سب سے بڑا خوف الیکٹرانک ووٹنگ مشین سے ہے،90لاکھ اوورسیز پاکستانی پیسہ نہ بھیجیں تو ہمارا دیوالیہ نکل جائے، یہ میچ فکس کر کے میدان میں جانا چاہتے ہیں،اتوار کو عشا کے بعد آپ سب نے نکلنا ہے اور پرامن احتجاج کرنا ہے،آپ نے اپنے سالمیت اور خودمختاری کی حفاظت کرنی ہے،تاریخ کبھی کسی کو معاف نہیں کرتی،قوم کو کہہ رہا ہوں آپ نے یہ غلامی قبول نہیں کرنی اور زندہ قوم کی طرح کھڑا ہونا ہے۔

مزیدخبریں