حکومت کی بڑی سبکی، جنرل طارق خان ریٹائرڈ کی کمیشن کی سربراہی سے معذرت 

8 Apr, 2022 | 06:01 PM

 ویب ڈیسک : حکومت کو بڑی سبکی کا سامنا  جنرل طارق خان ریٹائر نے  تبدیلی کی مبینہ سازش کی تحقیقات کے لئے بنائے جانے والے کمیشن کی سربراہی سے انکار کردیا۔
  رپورٹ کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے ایک کمیشن بنانے کا اعلان کیا  تھا جس نے حکومت کی تبدیلی کی مبینہ سازش کی تحقیقات  کرنا تھی ۔وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کے  نے ایک پریس کانفرنس میں خط کی تحقیقات کے لیے لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ طارق خان کی سربراہی میں کمیشن تشکیل  دینے کا اعلان کیا تھا ۔ 
 لیفٹنٹ جنرل طارق خان ریٹا ئر  کا تعلق صوبہ خیبر پختونخوا کے علاقے ٹانک سے ہے اور انہوں نے 1977 میں پاکستان کی فوج میں شمولیت میں اختیار کی تھی۔

تین دہائیوں سے زائد پر محیط فوجی کیریئر میں لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ طارق خان کئی بڑی ذمہ داریوں پر فائر رہے۔

2006 میں انہیں بریگیڈیئر سے ترقی دے کر میجر جنرل بنایا گیا تھا اور ملتان میں آرمرڈ ڈویژن کی کمان سونپی گئی تھی۔

خیبر پختونخوا سے منسلک قبائلی علاقوں میں شدت پسندوں خصوصاً تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے خلاف انہوں نے آپریشن زلزلہ، آپریشن شیردل اور آپریشن راہ نجات میں فوج کی کمان سنبھالی۔

جنوبی وزیرستان میں آپریشن زلزلہ کے دوران وہ انفنٹری ڈویژن کی کمان سنبھالے ہوئے تھے اور بعد ازاں 2008 میں انہوں فرنٹیئر کور کا انسپیکٹر جنرل بنادیا گیا۔

اکتوبر 2010 میں انہیں لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی دی گئی اور اس کے بعد وہ منگلا کے کور کمانڈر اور سینٹرل کمانڈ کے بعد بھی کمانڈر رہے۔

عسکری بینک کی ویب سائٹ پر موجود ان کی پروفائل کے مطابق طارق خان امریکی فوجی ایوارڈ ’لیجن آف میرٹ‘ حاصل کرنے والے پہلے پاکستانی جنرل ہیں۔

یہ ایوارڈ انہیں امریکی ریاست فلوریڈا میں سینٹ کام میں بحیثیت سینیئر نمائندہ خدمات انجام دینے پر دیا گیا تھا۔

مزیدخبریں