ویب ڈیسک:وفاقی کابینہ نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے کی سمری مسترد کردی۔کابینہ ذرائع کے مطابق اگلی حکومت پٹرولیم مصنوعات کی قیتمیں بڑھانے یا مسترد کرنے کا فیصلہ کرے گی۔
تفصیلات کے مطابق پٹرولیم ڈویژن نے پیٹرولیم مصنوعات کی قلت کے پیش نظر ہنگامی بنیادوں پر سمری کابینہ کو کا ارسال کی تھی۔ جس میں پٹرولیم مصنوعات 35 روپے فی لٹر بڑھانے کی سفارش کی گئی ہے۔ وفاقی کابینہ نے سمری کو مسترد کردیا ہے۔
قبل ازیں پٹرولیم ڈویژن نے جواز پیش کیا تھ کہ پرائس ڈیٖریشنل کلیم کے باعث آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو مالی مشکلات کا سامنا ہے۔ پٹرول فوری طور پر 27 روپے،ہائی سپیڈ ڈیزل 35 روپے فی لٹر تک مہنگا کردیا جائے۔
پیٹرولیم ڈویژن کا کہنا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت فوری طور پر نہ بڑھائی تو ملک میں شدید قلت پیدا ہوجائے گی۔ قیمتیں برقرار رہنے کی صورت میں 30 جون تک 136 ارب روپے سبسڈی دینا پڑے گی۔پیٹرولیم مصنوعات پر جی ایس ٹی اور پیٹرولیم لیوی زیرو کی سطح پر براقرار رکھی جائے۔
قومی خزانے میں بھاری سبسڈی کی گنجائش نہ ہونے کے باعث قیمتیں بڑھانے کی سفارش کی گئی ہے۔وفاقی کابینہ پٹرولیم ڈویژن کی سمری پر آج حتمی فیصلہ کرے گی۔
واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے وزیر اعظم عمران خا کی ہدایت پر وفاقی حکومت نے 30 جون تک قیمتیں نہ بڑھانے کا اعلان کیا تھا۔