مال روڈ (قذافی بٹ) جہانگیر ترین کا پارٹی کے اندر پاور شو، 15 سے زائد ارکان اسمبلی اور وزراء نے جہانگیر ترین کا ساتھ دینے کا اعلان کر دیا۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ روز جہانگیر ترین کی رہائشگاہ پر اہم اجلاس ہوا تھا جس میں رکن قومی اسمبلی غلام بی بی بھروانہ، غلام لالی اورراجہ ریاض، صوبائی وزراء نعمان لنگڑیال، زوار وڑائچ، نذیر بلوچ، اسلم بھروانہ، عبدالحئی دستی، خرم لغاری، طاہر رندھاوا، امین ایم خان، افتخار گوندل، غلام رسول سنگا، سلمان نعیم اور ساجد وڑائچ نے شریک تھے۔
جہانگیر ترین کے پاور شو میں وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے ناراض اراکین اسمبلی بھی شریک تھے، خرم لغاری نے وزیراعلیٰ پنجاب کیخلاف وزیراعظم کو شکایت کی تھی جبکہ قلمدان تبدیل ہونیوالے نعمان لنگڑیال بھی جہانگیر ترین کیساتھ ہیں۔
ذرائع کے مطابق جہانگیر ترین کی رہائشگاہ پر اکٹھے ہونے وزراء، اراکین اسمبلی اور مشیروں کا پارٹی کے اندر اور عدالتوں میں ہر طرح کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا۔ گزشتہ روز رہائشگاہ پر اجلاس کے بعد وزراء، اراکین اسمبلی جہانگیرترین کیساتھ عدالت میں بھی پیش ہوئے تھے ۔
کل جہانگیر ترین نے شوگر سکینڈل میں عبوری ضمانت ملنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں تو دوست تھا مجھے دشمنی کی طرف کیوں دھکیلا جا رہا ہے، میرے خلاف ایک دو نہیں 3ایف آئی آرز بنائی گئیں، جوانتقامی کارروائی کر رہا ہے، اسے بے نقاب کیا جائے، میں پیپلز پارٹی میں نہیں جارہا ہوں۔
جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ میرے خلاف مسلسل پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے جبکہ پیپلز پارٹی کی قیادت سے ملاقات کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں
دوسری جانب پی ٹی آئی کے سینئر رہنما جہانگیر ترین کے ساتھ کون کون رابطے میں ہے اور کس حد تک کون ان کے ساتھ جائے گا، اس پر حکومت نے کام شروع کردیا ہے اور وزیراعظم کو رپورٹ بھیجی جائے گی۔