شہزاد خان ابدالی: لاک ڈائون طویل ہونے سے تاجربرادری معاشی طور پر شدید پریشانی سے دوچار, مرکزی سیکرٹری جنرل نعیم میر کی تاجر رہنمائوں کے ہمراہ پریس کانفرنس, نعیم میر کہتے ہیں حکومت نے چھوٹے تاجران کو ریلیف پیکج نہ دیا تو شہر بھر میں 15 اپریل سے مارکیٹیں اور بازار کھول دیں گے۔
طویل لاک ڈائون سے شہر کی تاجر برادری معاشی طور پر پسنے لگی۔ انجمن تاجران نعیم میر گروپ سے منسلک عہدیداران نے ہال روڈ پر پریس کانفرنس کی۔مرکزی سیکرٹری جنرل نعیم میر نے کہا کہ حکومت نے چھوٹے تاجران کو معاشی دبائو سے نکالنے کیلئے کوئی ریلیف پیکج نہیں دیا۔
انہوں نے کہا کہ 12 سو ارب روپے کا ریلیف پیکج بڑے صنعتکاروں کو دیدیا گیا اور تاجران کے گھروں میں نوبت فاقوں تک آگئی ہے ۔ مرکزی سیکرٹری جنرل نعیم میر نے کہا کہ اگر حکومت نے چھوٹے تاجران کو ریلیف پیکج نہ دیا تو 15 اپریل سے حفاظتی تدابیر اختیار کرکے مارکیٹس اور بازار کھول دیں گے ۔ بھوک اور غربت سے تاجر اپنے اور اپنے ملازمین کے بچوں کو مرتے ہوئے نہیں دیکھ سکتے۔
دوسری جانب پاکستان فرنیچر ایسوسی ایشن نے وزیراعظم عمران خان کے نام خط ارسال کردیا ہے۔ خط میں وزیراعظم عمران خان سے استدعا کی ہے کہ دیگر صنعتوں کیطرح فرنیچر سازی کے شعبے کو احتیاطی تدابیر کیساتھ مخصوص اوقات کار میں کاروبار کھولنے کی اجازت دی جائے کیونکہ لاک ڈائون طویل ہونے سے فرنیچر سازی کی صنعت سے وابستہ لاکھوں افراد کے گھروں کے چولہے بند ہوگئے ہیں, صنعت سے وابستہ لاکھوں افراد کے گھروں میں نوبت فاقوں تک پہنچ گئی. جبکہ فرنیچر سازی کے اداروں کے مالکان کیلئے ٹیکسز،ملازمین کی تنخواہوں اور یوٹیلٹی بلز کی ادایئگیاں ناممکن ہوکر رہ گئی ہیں۔
پاکستان فرنیچر ایسوسی ایشن کے عہدیداران نے کہا کہ کورونا سے بچنے کیساتھ ساتھ معاشی بدحالی دور کرنے کیلئے حکمت عملی مرتب کرنے کی اشد ضرورت ہے۔