راو دلشاد: پی ڈی ایم اے نے پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کوچیف منسٹر انصاف امداد پروگرام کےحوالے مراسلہ جاری کردیا، زکوۃ اور بی آئی ایس پی سے مستفید ہونیوالے چیف منسٹر انصاف امداد پروگرام سےمستفید نہیں ہوسکیں گے۔
ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے نے چئیرمین پی آئی ٹی بی کو ڈیٹاسکروٹنی کیلئےمراسلہ جاری کیا۔ پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ ڈیٹاسکروٹنی کے عمل کو جلدازجلد مکمل کرے۔ زکوۃ ڈیپارٹمنٹ اور بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے مستفید ہونے گھرانے انصاف امداد پروگرام سے مستفیدنہیں ہوسکیں گے۔ نادار، بی آئی ایس پی، احساس پروگرام، زکوٰۃ ڈیپارٹمنٹ اور ایکسائز ڈیپارٹمنٹ سے فلٹر کے بعد ہی امداد ملےگی۔
چیف منسٹر انصاف امداد پروگرام کی مالی امداد کو محنت کشوں تک جلدازجلدپہنچانےہنگامی بنیادوں پر کام کرناہوگا، پنجاب حکومت کی جانب سے آٹھ ہزار جبکہ وفاقی حکومت کے احساس پروگرام کےتحت بارہ ہزار کا پیکج مزدوروں تک پہنچاتی ہے۔ پی ڈی ایم اے اور پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ امداد کی ترسیل کیلئےمشترکہ کردارکی ضرورت ہے۔
خیال رہے کہ انصاف امداد ایپ کےذریعے مالی امداد کےفارم جمع کرانےکی مدت ختم ہو گيی ہے، 20لاکھ لوگوں نےایپ ڈاون لوڈ کی، ڈیڑھ کروڑ لوگوں نےاپنےکوائف جمع کرائے۔
واضح رہے کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے پنجاب حکومت کی جانب سے غریب اور مستحق طبقہ کیلئے انصاف امداد پروگرام شروع کیا گیا، شہریوں کو اپنی رجسٹریشن کے لیے انصاف ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے اور8070 پر اپنے کوائف میسج کرنے کی ہدایت کی گئی، جس کے بعد انہیں بذریعہ موبائل کیش 4000 روپے ماہانہ مالی امداد فراہم کی جائےگی۔
اس بارے میں وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ اس امدادی پیکچ کی رقم اصل حقدار تک ہی پہنچے اور اس میں کسی قسم کی کوئی کرپشن نہ ہو۔
صوبائی وزیر خزانہ ہاشم جواں بخت کے مطابق جو شخص امداد کے لیے میسج کرے گا، ہم اس شخص کے ڈیٹا کو حکومتی ڈیٹا بیس اور نادرا میں ڈالیں گے تاکہ اس بات کی تصدیق ہوسکے کہ یہ مخصوص شخص غربت کی لکیر سے نیچے زندگی بسر کر رہا ہے۔