(ریحان گل) لاک ڈاؤن سے متاثرہ مزدوروں کی سہولت کیلئے اہم قدم، پنجاب حکومت نے مزید 32 صنعتیں چلانے کی اجازت دے دی۔
کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر پنجاب حکومت کی جانب سے لاہور سمیت پنجاب بھر میں 14 اپریل تک لاک ڈاؤن میں توسیع کردی گئی جبکہ تعلیمی ادارے بدستور 31 مئی تک بند رہیں گے، لاہور میں آج لاک ڈاؤن کا 16 واں روز ہے، تجارتی مراکز، شاپنگ مالز، بازار ، دکانیں بند اور کاروباری سرگرمیاں معطل ہیں، لاک ڈاؤن کی وجہ سے سب سے زیادہ دیہاڑی دار طبقہ متاثر ہورہا ہے۔
کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے صنعتوں کو بھی مکمل بند کر دیا گیا تھا، تاہم اب مزدوروں اور غریب طبقے کی مالی مشکلات کو دیکھتے ہوئے صنعتوں کو مرحلہ وار چلانے کے اجازت دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اس مقصد کیلئے صوبائی وزیر صنعت میاں اسلم اقبال کی ہدایت پر لاہور ڈویژن کے 32 صنعتی یونٹس کو چالو کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے، نوٹیفکیشن کے مطابق ایکسپورٹ سے منسلک ٹیکسٹائل صنعتوں کو چالو کرنے کی اجازت دی گئی ہے، تاہم ان صنعتوں کو محکمہ صنعت کی جانب سے حفاظتی اقدامات کے متعلقہ جاری کئے گئے تمام ایس او پیز پر عمل کرنا ہوگا۔
دوسری جانب لاک ڈاؤن کے دوران کاروباری مراکز،مارکیٹس ،بازار بند رہنے سے کیش فلو کا مسئلہ پیدا ہوگیا،سٹیل آئرن ،لوہے کی صنعت سے وابستہ بزنس کمیونٹی نے بلوں کی ادایئگی کی تاریخوں میں توسیع کرنے کامطالبہ کردیا۔
واضح رہے کہ لاہور سمیت ملک بھر میں کورونا کے حملے جاری ہیں، ا ب تک پاکستان میں کورونا وائرس 55 افراد کی زندگیاں نگل چکا جبکہ 4 ہزار سے زائد افراد مہلک وائرس کا شکار بن چکے ہیں، پنجاب میں اس وقت کورونا کے 2004، سندھ میں 932 ، بلوچستان میں202 ، اسلام آباد میں 83، گلگت بلتستان میں211 ، آزاد کشمیر میں 19اور خیبرپختونخوا میں 500 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔