یاور ذوالفقار: احتساب عدالت نے پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی ریفرنس میں نامزد سابق وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سلمان رفیق کی حاضری معافی کی درخواست منظور کرلی،عدالت نے ائندہ سماعت پر گواہوں کو طلب کر لیا خواجہ سلمان رفیق نے کرونا وائرس کےخلاف حکومتی اقدامات کو ناکافی قراردے دیا۔
احتساب عدالت کے ایڈمن جج جواد الحسن نے خواجہ برادران کے خلاف کیس پر سماعت سابق صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق نے پیش ہوکر اپنی حاضری مکمل کروائی جبکہ خواجہ سعدرفیق نے حاضری معافی کی درخواست دائر کی جس میں موقف اختیار کیا کہ لاک ڈون اور کرونا وائرس کے خدشے کے باعث عدالت میں پیش نہیں ہوسکتا عدالت حاضری معافی کی درخواست منظور کرے عدالت خواجہ سعد رفیق کی حاضری معافی کی درخواست منظور کر لی جبکہ خواجہ سلمان رفیق نے عدالت میں پیش ہو کر حاضری مکمل کروائی.
عدالت کے روبرو چار گواہان کے بیانات قلمبند ہو چکے ہیں عدالت نے تمام دلائل سننے کے بعد آئندہ سماعت پر سب رجسٹرار عزیز بھٹی ٹائون اور قیصر امین بٹ کو شہادتیں قلمبند کروانے کے لیے طلب کر لیا, عدالتی کاروائی کے بعد سابق صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ کرونا وائرس سے نمٹانے کے لیے حکومت کی جانب سے بروقت اقدامات نہیں کیے گے جس کی وجہ سے مشکلات بڑھ رہی ہیں حکومت نے ایک وزیر کو قربانی کا بکرا بنایا بڑے بڑے لوگوں کی صرف وزارتیں تبدیل کیں ہیں.
سلمان رفیق نے دعوی کیا کہ شہباز شریف نے ڈاکٹرز کو دس ہزار کٹس اور ماسک تقسیم کیے ہیں.
دوسری جانب احتساب عدالت کے جج امجد نذیر چوہدری نے حافظ نعمان کی درخواست پر سماعت کی،حافظ نعمان کی جانب سے حاضری معافی کی درخواست عدالت میں جمع کرائی گی تھی جبکہ نیب کی جانب سے حافظ وراث علی جنجوعہ عدالت میں پیش ہوئے اور عدالت کو آگاہ کیا کہ لاہور پارکنگ کمپنی میں غیرقانونی طور پر ٹھیکے دیے گے تھے اور غیرقانونی ٹھیکوں کی مد میں قومی خزانے کو کروڑ روپے کا نقصان پہنچایا گیا تھا۔