مال روڈ (قذافی بٹ) کورونا وائرس کی وجہ سے رمضان بازار نہ لگانے کی تجویز، پنجاب حکومت نے رمضان بازاروں کی بجائے ٹارگٹڈ سبسڈی دینے کی تجویز پر غور شروع کر دیا ۔
چین کے صوبے ووہان سے جنم لینے والی خطرناک بیماری کورونا وائرس پاکستان میں تیزی سے پھیل رہی ہے، اب تک اس وائرس سے 55 افراد موت کے منہ چلے گئے جبکہ 4004 متاثرہوچکے ہیں، لاہور میں بھی کورونا وبا کے مسلسل پھیلاؤ سے صورتحال دن بہ دن سنگین ہوتی جارہی ہے، شہر میں خطرناک وائرس میں مبتلا مریضوں کی تعداد 328 تک پہنچ گئی، وائرس کی تاب نہ لاتے ہو ئے اب تک 8 مریض زندگی کی بازی ہار گئے، پنجاب میں کورونا وائرس کے مزید 26 کیس سامنے آگئے، جس کے بعد تعداد 2030 ہو گئی۔
کورونا وائرس سے پیدا ہونیوالی صورتحال کے باعث پنجاب حکومت رمضان بازار نہ لگانے کی تجویز پر غور کر رہی ہے، تاہم رمضان بازار لگانے یا نہ لگانے کا حتمی فیصلہ پنجاب کابینہ کرے گی، صوبائی وزیر صنعت و تجارت میا ں اسلم اقبال کی زیر صدارت ٹاسک فورس برائے پرائس کنٹرول کے اجلاس میں صوبے بھر میں اشیاءضروریہ کی قیمتوں،دستیابی اوررمضان بازار لگانے کے حوالے سے مختلف تجاویز کا جائزہ لیا گیا، صوبائی وزیر نے لاہور سمیت بعض اضلاع میں آٹا، چینی، گھی اور دالوں کی زیادہ قیمت پر فروخت کا سخت نوٹس لیا۔
واضح رہےکہ ہر سال حکومت کی جانب سے رمضان المبارک کی آمد کے موقع پر لاہور سمیت پنجاب بھر میں عوام کو سستی و معیاری اشیاء کی فراہمی کیلئے رمضان بازار لگائے جاتے ہیں، گزشتہ سال پنجاب میں 309 رمضان بازار لگائے گئے تھے، رمضان بازاروں میں زرعی فیئر پرائس شاپس بھی قائم کی گئی تھیں۔