حکومتی امداد ملی نہ راشن، غریبوں کے گھروں میں فاقےشروع

8 Apr, 2020 | 09:50 AM

Sughra Afzal

(سٹی 42) حکومتی امداد کا انتظار مایوسی میں بدلنے لگا، گھروں میں راشن ختم، فاقے شروع، امداد کے لیے لوگ سڑکوں پرمارے مارے پھررہے ہیں، سڑکوں کے کنارے مزدوروں کی بڑی تعداد روزگارکے ساتھ راشن کی بھی منتظر ہے۔

لاہور میں کورونا وبا کے مسلسل  پھیلاؤ سے صورتحال دن بہ دن سنگین ہوتی جارہی ہے، شہر میں خطرناک وائرس میں مبتلا مریضوں کی تعداد 328 تک پہنچ گئی، وائرس کی تاب نہ لاتے ہو ئے اب تک 8 مریض زندگی کی بازی ہار گئے، پنجاب میں کورونا وائرس کے مزید 26 کیس سامنے آگئے، جس کے بعد تعداد 2030 ہو گئی۔

کورونا وائرس کے پھیلاؤ سے بچاؤ اور احتیاطی تدابیر کے تحت ملک بھر میں لاک ڈاؤن جاری ہے ، لاہور میں آج لاک ڈاؤن کا 16 واں روز ہے، تجارتی مراکز، شاپنگ مالز، بازار ، دکانیں بند اور کاروباری سرگرمیاں معطل ہیں، لاک ڈاﺅن کی پابندیوں، دکانیں 5 بجے تک بند کرنے اور راشن تقسیم کرنے کیلئے اجازت کی شرط اور ہجوم کے جمع ہونے پر پابندی سے  دیہاڑی دارمزدوروں، معمر افراد، بیواﺅں کے ساتھ سفید پوش طبقہ بھی متاثرہورہاہے، پنجاب حکومت کی جانب سے غریب خاندانوں کو راشن فراہم کرنے کیلئے احساس پروگرام شروع کیا گیا۔جس کیلئے شہریوں کو ہدایت کی گئی کہ 8171 پر ایس ایم ایس کریں۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ احساس پروگرام 8171 پر پیغام بھیجنے پر جواب آتا ہے کہ برائے مہربانی ایمرجنسی پروگرام کی رجسٹریشن کیلئے اپنی متعلقہ ضلعی انتظامیہ سے رابطہ کریں جو کہ نیم خواندہ اور دیہاڑی دار افراد کیلئے پریشانی کا باعث ہے۔ لاک ڈاﺅن کے باعث ضلعی انتظامیہ تک رسائی ممکن نہیں، گھر میں راشن نہ ہو تو چولہا کیسے جلے اور بھوک کی آگ کیسے بجھے۔

واضح رہے کہ پی ڈی ایم اے کی جانب سے راشن تقسیم کرنے کے لئے کسی بھی قسم کے ہجوم کو اکٹھا کرنے پر پابندی عائد کی گئی ہے، مخیرحضرات اور فلاحی اداروں کو راشن کی تقسیم کے لئے ضلعی انتظامیہ سے اجازت کا پابند بنایا گیا ہے، مخیر حضرات اور فلاحی اداروں پرپابندی تو لگا دی گئی مگر مستحقین اور ضرورت مند افراد تک راشن کی فراہمی کو یقینی نہیں بنایا جارہا، ادھرپرندوں کی خوراک نہ ملنے کے باعث گھروں میں موجود سینکڑوں پرندے مرنا شروع ہوگئے ہیں۔

مزیدخبریں