عثمان خانتحریک لبیک پاکستان کا احتجاجی دھرنا ساتویں روز بھی داتا دربار کے سامنے جاری، ٹریفک کا نظام درھم برھم ہونے سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
سٹی 42نیوز کےمطابق معاہدہ فیض آباد پر عمل درآمد نا ہونے پر تحریک لبیک پاکستان سات روذ سے داتا دربار کے سامنے احتجاج کر رہی ہے۔ دھرنے کے باعث ٹریفک کا نظام درھم برھم ہوگیا، علاقہ مکینوں اور دربار آنے والوں کو شدید پریشانی لاحق ہے۔مظاہرہ کے باعث ٹریفک اور کاروباری زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی، لوگوں نے چیف جسٹس پاکستان سے از خد نوٹس کا مطالبہ کیا ہے۔
مظاہرین نے بارہ اپریل تک حکومت کو ڈیڈ لائن دی ہے، اس دوران مطالبات تسلیم نہ کئے گئے تو ملک گیر احتجاج کا اعلان کردیا جائے گا۔
تحریک لبیک یارسول اللہ ایک بار پھر حکومت کے خلاف میدان میں اُتر آئی ہے۔ داتا دربار کے سامنے مطالبات کی منظوری کیلئے کل ے دھرنا دیئے بیٹھے ہیں اور حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کررہے ہیں۔پچھلے کئی روز سے جاری تحریک لبیک یارسول اللہ کی جانب سے دیئے جانے والے دھرنے کے باعث داتا دربار کے اطراف میں ٹریفک بدترین جام ہے۔جس سے شہریوں کو اپنےآمدورفت میں دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
مزید پڑھنے کیلئے لنک پر ضرور کلک کریں:تحریک لبیک کا دھرنا شہریوں کیلئے وبال جان بن گیا
تحریک لبیک یارسول اللہ کا داتا دربار کے باہر دھرنا جاری ہے، مذاکرات کے دوسرے دور میں مطالبات کی منظوری کے لئے حکومت کوچھ روز کا وقت دے دیا گیا,تحریک لبیک کے قائدین نے مطالبات پورے نہ ہونے کی صورت میں حکومت کو ملک گیر احتجاج کی دھمکی دے دی.
مزید پڑھنے کیلئے لنک پر ضرور کلک کریں:تحریک لبیک یارسول اللہ نے حکومت کو بڑی دھمکی دیدی
شہریوں کا مطالبہ ہے کہ حکومت کسی بھی صورت میں دھرنا ختم کرائے تاکہ راستوں کی بندش کی وجہ سے ہونےوالی اذیت ختم ہوسکے۔مظاہرین وعدہ خلافی نہ بھئی نہ بھئی نہ کے نعرہ لگا رہے ہیں۔ دھرنے کی وجہ سے داتا دربار جانے والے تمام راستے بیرئیرز لگا کر بند کردیئے گئے ہیں۔ جس کی وجہ سے شہریوں کو شدیدمشکلات کاسامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
مزید پڑھنے کیلئے لنک پر ضرور کلک کریں: تحریک لیبک کا دھرنا پانچویں روز میں داخل، وعدہ خلافیُُ’’ نہ بھئی نہ‘‘ کے نعرے
تحریک کے سربراہ مولانا خادم حسین رضوی نے کہا ہے کہ فیض آباد معاہدے پر مکمل عملدرآمد کرایا جائے۔ حکومت نے مساجد میں چاروں اطراف سپیکر لگانے کا تحریک لبیک کا صرف ایک مطالبہ مانا۔