ارشاد قریشی: پی ٹی آئی کے بانی عمران خان نے آج اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے جلسہ کے حوالے سے اپنے حامیوں سے کہا ہے کہ یہ حقیقی آزادی کی جنگ ہے، اسلام آباد جلسہ کے لئے نکلو۔
ہفتہ کے روز اڈیالہ جیل میں صحافیوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے بانی نے کہا کہ حکومت نےمجھ سے پارٹی کا 22 اگست کا جلسہ ملتوی کرنے کی درخواست کی تھی۔ "اس کے بعد ہمیں یقین دہانی کرائی گئی کہ ہمیں 8 ستمبر کو تقریب منعقد کرنے کی اجازت دی جائے گی۔ اب ہماری راہ میں رکاوٹیں کھڑی کی جا رہی ہیں۔"
انہوں نے عاپنے حامیوں سے کہا وہ کل ہونے والے اجتماع میں بڑی تعداد میں اسلام آباد کا رخ کریں، یہ کہتے ہوئے کہ یہ حقیقی آزادی کی جنگ ہے۔
اڈیالہ جیل میں نیب کیس کی سماعت کے دوران صحافیوں سے باتیں کرنے کا موقع ملا تو عمران خان نے پارلیمنٹ کی منظور کردہ اور سپریم کورٹ آف پاکستان کی توثیق کردہ نیب ترامیم کو ملک کے لیے تباہ کن قرار دے دیا، انہوں نے کہا کہ دنیا کے کسی ملک میں پارلیمنٹیرینز نے صرف اپنی ناجائز دولت کی حفاظت کے لئے کبھی ایک بل پاس نہیں کیا۔
راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے بانی نے کہا کہ ملک کو یرغمال بنانے والی ایک چھوٹی اشرافیہ ان ترامیم کی وجہ سے اربوں روپے کے کرپشن کیسز میں کلین چٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہی۔یہ ترامیم آئین کے بھی خلاف ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سے قبل پرویز مشرف ہی تھے جنہوں نے ان سیاستدانوں کو کلین چٹ دی تھی اور پھر جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ نے انہیں اجازت دی تھی کہ ملک سے باہر جاؤ. عمران خان نے دعویٰ کیا کہ جب میں وزیراعظم تھا تو اس وقت باجوہ ہی نیب کو کنٹرول کرتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کے مے فیئر میں چار فلیٹس تھے، دبئی لیکس کے مطابق صدر آصف علی زرداری کی بہن فریال تالپور پانچ جائیدادوں کی مالک نکلیں۔'وزیراعظم شہباز شریف کو پانچ اور صدر آصف زرداری کو 8 ریفرنسز میں بری کیا گیا'۔
پی ٹی آئی کے بانی نے ان خبروں کی تردید کی کہ انہوں نے نیب اہلکار کو دھمکی دی تھی۔ آج عمران خان نے کہا، "میں نے تو صرف اتنا کہا تھا کہ میں بیورو کے چیئرمین کے ساتھ ساتھ اس کے تفتیشی افسر (IO) کے خلاف مقدمہ درج کروں گا تاکہ وہ سیاسی مخالفین کو نشانہ بنانے کے لیے حکومت کے ہاتھ میں آلہ کار نہ بنیں"۔ انہوں نے صحافیوں سے سوال کیا، ’’کیا کوئی بتائے گا کہ میری بیوی کا کیا قصور ہے جو پچھلے سات ماہ سے جیل میں بند ہے؟‘‘
عمران نے مزید کہا کہ 2017 تک نیب ان لوگوں سے 290 ارب روپے برآمد کرنے میں کامیاب ہو چکا ہے۔ اور پی ٹی آئی حکومت کے ساڑھے تین سال کے دوران نیب 480 ارب روپے کی وصولی میں کامیاب ہوا۔ مزید 1100 ارب روپے وصول کرنے تھے لیکن اس سے پہلے کہ یہ ہوتا، ان کی حکومت کو گھر بھیج دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ملک کی اشرافیہ جو کہ بدعنوانی کے مقدمات میں بری ہونے میں کامیاب رہی، قوم کو سادگی اختیار کرنے اور اپنے اخراجات کم کرنے کا درس دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’اڈیالہ جیل میں سینکڑوں ایسے قیدی ہیں جو اب بھی قید ہیں کیونکہ وہ ضمانتی مچلکے یا 50,000 روپے سے زیادہ جرمانے کی ادائیگی نہیں کر سکتے۔‘‘
پی ٹی آئی کے بانی نے کہا وہ چاہتے ہیں کہ نیب خودمختار ہو ۔ وہ محکمے میں احتساب کا نظام متعارف کرانے کے حق میں ہیں۔
بانی پی ٹی آئی نے کہا، میں اسی ملک میں پیدا ہوا اور اسی ملک میں مروں گا۔ بیرون ملک جانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ دوسری طرف، باقی تمام سیاستدانوں کے بیرون ملک اثاثے ہیں۔ اور جب بھی وہ اپنے آپ کو مصیبت میں پائیں گے تو وہ ملک سے بھاگ جائیں گے۔