ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پچھلے ادوار میں سموگ کے خاتمے کیلئے کوئی احتیاطی تدبیر نہیں اپنائی گئی، مریم اورنگزیب

 پچھلے ادوار میں سموگ کے خاتمے کیلئے کوئی احتیاطی تدبیر نہیں اپنائی گئی، مریم اورنگزیب
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک : سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ 3 ماہ کے دوران لاہور کا ایئر کوالٹی انڈیکس خطرناک حد تک گیا، لاہور کا ایئر کوالٹی انڈیکس خطرناک حد تک پہنچ چکا ہے ۔ 

سموگ کے حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ لاہور کافی حد تک سموگ سے متاثر ہورہا ہے،  سموگ کی وجہ سے تعلیم، معیشت اور صحت متاثر ہوتی ہے، سموگ لاہور میں جمع ہوتی ہے اور سردیوں میں معمولات زندگی متاثر کرتی ہے، لاہور میں سموگ کا انڈیکس ساڑھے 400 تک بھی گیا ہے، پچھلے ادوار میں سموگ کے خاتمے کیلئے کوئی احتیاطی تدبیر نہیں اپنائی گئی۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ پنجاب میں وہیکل فٹنس کا کوئی پروسیس موجود نہیں تھا، وزیراعلیٰ مریم نواز نے منصب سنبھالتے ہی ایئر کوالٹی انڈیکس بہتر بنانے کا حکم دیا، وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر پلاسٹک بیگز کے استعمال پر پابندی لگائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں روزانہ 1800موٹرسائیکلیں رجسٹر ہوتی ہیں، لاہور میں اس وقت 13 لاکھ گاڑیاں موجود ہیں، شہری جرمانے سے بچنے کیلئے اپنی گاڑیوں کی مکمل فٹنس کا خیال رکھیں، ماحولیاتی آلودگی کا باعث بننے والی پرانی گاڑیوں پر زیرو ٹالرنس ہے، لاہور میں جلد الیکٹرک بسیں چلنا شروع ہوجائیں گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان تین ماہ میں کم سے کم کنسٹرکشن کریں، ہم نے سی اینڈ ڈبلیو کی کنسٹرکشن کو بند کیا اور جرمانہ بھی کیا۔ ایک ہزار سوپر سیڈرز پنجاب حکومت نے فراہم کئے ہیں، کسان کو سہولیات فراہم کررہے ہیں، پنجاب کی سطح پر پہلی مرتبہ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ کا منصوبہ لائے ہیں، پچھلے چار سال میں پنجاب کو خراب کیا گیا گندا کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ پینتالیس ہزار انسپیکشن تین ماہ میں کی گئی، پندرہ سو پلانٹس کو سیل کیا، پندرہ سو ایف آئی آرز کاٹی گئی ہیں، پنجاب میں آٹھ ہزار بھٹے موجود ہیں، لاہور اور اس کے اطراف میں دو ہزار بھٹے موجود ہیں، دو سو تیس بھٹوں کو مسمار کیا گیا ہے، لاہور قصوراورشیخوپورہ میں تمام بھٹے زک زیک ٹیکنالوجی پر ٹرانسفر کردیا گیا ہے۔ اس حوالے سے ڈھائی کروڑ روپے جرمانہ کیا گیا، پندرہ سو ایف آئی آرز کی گئیں، ڈھائی سو افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، کوئی بھی ڈویلپمنٹ پراجیکٹس بنایا جائے گا اس میں پلانٹیشن کو ضروری کردیا گیا ہے، ہم کلائمینٹ چینج پر پورا کام کر رہے ہیں صوبائی کابینہ سے اس کو منظور کروا لیا گیا ہے، اگر اپنی ذمہ داری ہر شخص نہیں اٹھائے گا تو سموگ کو کنٹرول نہیں کیا جاسکے گا۔