اولمپکس ریسلنگ  فائنلسٹ ریسلر ونیش پھوگٹ کانگریس میں شامل ہو گئیں

7 Sep, 2024 | 02:18 AM

سٹی42: بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈر، سابق ایم پی اور انڈیا کی ریسلنگ فیڈریشن کے سابق صدر  برج بھوشن شرن سنگھ کی سیاست کا چراغ گل کرنے والی اولمپئین ریسلر ونیش پھوکٹ آج انڈین نیشنل کانگرس میں شامل ہو گئیں۔ وہ حالیہ پیرس اولمپکس میں خواتین کے ریسلنگ ایونٹ میں فائنل میں پہنچ گئی تھیں 

بھارتی میڈیا  میں آج شائع ہونے والی رپورٹس کے مطابق  پیرس اولمپکس کے ریسلنگ فائنل میں پہلی مرتبہ پہنچنے والی انڈین پہلوان خاتون  ونیش پھوگٹ اور ریسلر بجرنگ پونیا انڈین نیشنل کانگریس میں شامل ہو گئے ہیں۔

گزشتہ ماہ پیرس اولمپکس سے ونیش پھوگٹ فائنل میں پہنچ کر اس لئے  میچ کھیلنے سے محروم ہو گئی تھیں کہ ان کا وزن خواتین کے 50 کلوگرام فری اسٹائل فائنل کے لیےدرکار وزن سے  100 گرام  زیادہ تھا۔ وزن کم کرنے میں ناکامی پر انہیں چھلکتی آنکھوں کے ساتھ اولمپکس ایرینا کو چھوڑ کر انْڈیا واپس آنا پڑا۔ اولمپکس مین شریک بہترین ریسلرز کو وہ سیمی فائنل تک ہرا چکی تھیں۔  ان   کی جذباتی وطن واپسی کے چند ہفتوں بعد  اب وہ نئے، زیادہ بڑے  اکھاڑے میں اتر رہی ہیں۔

جنسی ہراسمنٹ کے خلاف ونیش پھوگٹ کی جدوجہد

گزشتہ سال جب ونیش پھوگٹ بھارتی سیاست اور ریسلنگ کے ہیوی ویٹ  برج بھوشن شرن سنگھ کی ہراسمنٹ کا کچا چٹھہ پھوڑنے کے لئے باہر نکلیں تو بھارتیہ جنتا پارٹی کے زیر اثر پولیس، ریسلنگ فیڈریشن کے عہدیداروں اور میڈیا میں بھاجپا کے دلالوں سے لے کر مرد شاہی نظام کے حامی انتہا پسند ہندوؤں تک سب نے ان کا تمسخر اڑانے کی کوشش کی لیکن وہ اور ان کے ساتھ کئی دوسری پہلوان خواتین ہراسمنٹ کے  حقائق کو لے کر انصاف کے حصول کے لئے ایسے ڈٹ گئیں کہ بھاجپا کے ہیوی ویٹ برج بھوشن کو دن میں تارے دھکا دیئے۔  اس جدوجہد کے نتیجے میں  ونیش پھوگٹ اور دیگر سات لڑکیاں  ہراسمنٹ کے مجرم  نرج بھوشن شرن سنگھ کو جیل تو نہیں پہنچا سکین لیکن انہوں نے اسے بھارت کی ریسلنگ فیڈریشن سے ضرور نکلوا دیا اور اس کو 2024 کے لوک سبھا الیکشن کا میدان چھوڑ کر بھاگنے پر بھی مجبور کر دیا۔

بھارتیہ جنتا پارٹی کا برج بھوشن شرن سنگھ  اتر پردیش کے حلقہ قیصر جنگ سے چھ مرتبہ پارلیمنٹ کی لوک سبھا کا رکن منتخب ہو چکا تھا اور اس مرتبہ وہ ساتوں بار الیکشن جیتنے کا خواہاں تھا ، اس نے بھارت کی ریسلنگ فیڈریشن پر بھی قبضہ کر رکھا تھا جہاں وہ سیدھی سادی لڑکیوں کو ڈرا دھمکا کر جنسی درندگی کا نشانہ بنانے کا عادی تھا۔ جب اس کا سامنا ہریانے کی پہلوان ونیش پھوگٹ سے ہوا تو اس کی ہراسمنٹ کی عادت اس کی بربادی کا سبب بن گئی۔  

ونیش پھوگٹ ہریانے کے ایک دلیر کسان  گھرانے سے تعلق رکھتی ہیں، ان سے پہلے ان کی بہن پرینکا پھوگٹ  پہلوانی میں آئیں اور انہوں نے 2016 کی ایشین ریسلنگ چیمپئن شپ میں چاندی کا تمغہ جیتا۔ بڑی بہن کے پیچھے پیچھے اکھاڑے میں اترنے والی ونیش بڑی بہن سے آگے نکل کر اولمپک گیمز کے ویمن ریسلنگ ایونت مین فائنل تک پہنچیں، کہا جاتا ہے کہ اگر انہیں برج بھوشن کی ہراسمنٹ کا سامنا نہ کرنا پڑتا اور انہیں کھیلنے کے لئے بہتر ماحول ملتا تو وہ تاریخ میں پہلی مرتبہ انڈیا کو ویمن ریسلنگ کے  اولمپک وکٹری سٹینڈ پر لا سکتی تھیں۔ 

 ونیش نے برج بھوشن کی ناروا دست درازی کے بارے میں زبان کھول کر اس پر بس نہیں کیا بلکہ اسے سزا دلانے کے لئے تھانے اور عدالت تک گئیں۔ اس دوران انہین سخت مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا جس کے سبب انہیں ڈیڑھ سال تک مشکلات  درپیش رہیں۔ وہ مشکلات سے گھبرا کر پیچھے نہیں ہٹیں  بلکہ ایک قدم آگے بڑھ کر سڑک پر احتجاج تک چلی گئیں۔ پھوگٹ اور ان کی ساتھی خواتین نے بھارت کی پارلیمنٹ کے سامنے احتجاج کیا، انہیں سڑک پر بھی بھارتیہ جنتا پارٹی کے زیر اثر پولیس اہلکاروں کی بد تمیزی کا سامنا کرنا پڑا لیکن وہ مزید سخت ہو گئیں اور  بھوک ہڑتال تک چلی گئیں۔ 

ونیش فٹ پاتھ پر سوئیں، پولیس کے ڈنڈے کھائے، اپنے تب تک جیتے ہوئے بین الاقوامی مقابلوں کے میڈلز گنگا میں بہانے کا ارادہ بھی بنایا۔  بھارتی حکمران جماعت بی جے پی نے  میڈیا اور سوشل پلیٹ فارمز پر مسلسل ٹارچر کیا لیکن وہ جھکی نہیں۔ گھٹنے کی انجری کا شکار بھی رہیں لیکن آخر میں سب  رکاوٹوں سے  نکل کر دشوار گزار اولمپک  کوالیفائنگ راؤنڈ کھیلے۔

ونیش نے تمام رکاوٹوں کو پار کرکے اولمپکس میں جگہ بنائی اور وہ اولمپکس کے ویمن ریسلنگ ایونٹ کے فائنل میں پہنچنے والی پہلی بھارتی ایتھلیٹ بن گئیں۔

کانگرس ٹھنڈی ہوا کا جھونکا

جب ونیش سڑکوں پر ہراسمنٹ کے خلاف احتجاج کر رہی تھیں تو ان کے لئے ٹھنڈی ہوا کے تمام جھونکے کانگرس پارٹی کی جانب سے آئے، کانگرس کی اہم لیڈر پریانکا نے ان کے احتجاجی کیمپ جا کر ان کے ساتھ احتجاج میں شرکت کی، کانگرس کی تمام خواتین ان کے حق مین آواز اٹھانے کے لئے احتجاج کے کیمپ میں بار بار آتی رہیں۔  سوشل پلیٹ فارمز پر کانگرس کے حامیوں نے دیگر سیکولر شہریوں اور نمایاں شخصیات کو ونیش پھوگٹ کی حمایت کرنے پر  قائل کیا۔ اس دوران ونیش کو اہم حمایت ہریانہ، پنجاب  اور یو پی کی کسان تحریک کی جانب سے ملی۔ ونیش کا خاندان خود بھی کسان ہے۔ اس حمایت کے سبب بھارتیہ جنتا پارٹی نے ان پر "خالصتانی گروہ کی ساتھی" ہونے کا لیبل بھی لگایا۔

اس سب یکجہتی کا نتیجہ اب یہ نکلا کہ ونیش پھوگٹ نے  پہلوانی کے اکھاڑے سے نکل کر سیاست کے اکھاڑے  کی مٹی کو چوم کر ماتھے کا تلک بنا لیا ہے۔ 

ونیش پھوگٹ کے ساتھ ان کے ساتھی اور   نامور انٹرنیشنل پہلوان بجرنگ پونیا نے بھی کانگرس جوائن کر لی ہے اور دونوں ہریانہ سٹیٹ کا آنے والا ریاستی اسمبلی کا الیکشن پڑنے کے لئے اکھاڑے میں اترنے کے لئے سنجیدہ ہیں۔   دونوں ریسلرز نے 2 دن قبل بھارتی اپوزیشن لیڈر، کانگرس کے سربراہ  راہول گاندھی سے ملاقات کی جس کے بعد  انہوں نے کانگریس میں شمولیت کا  اعلان کیا۔  

بجرنگ  پونیانے  پہلوانی میں اپنے کیرئیر کا آغاز 2013 ایشین ریسلنگ اور ورلڈ ریسلنگ چیمپئن شپ میں مقابلہ کرکے کیا، جہاں انہوں نے کانسی کا تمغہ جیتا تھا۔ ہراسمنٹ کے خلاف تحریک میں وہ ریسلر خواتین کے ساتھ احتجاج میں شامل رہے۔

ونیش پھوگٹ اور بجرنگ پونیا اگلے ماہ بھارتی ریاست ہریانہ میں ہونے والے ریاستی انتخابات میں حصہ لیں گے اور اس کے لیے ونیش پھوگٹ نے انڈیا ریلوے کی اعزازی ملازمت سے بھی استعفیٰ دے دیا ہے۔

خیال کیا جا رہا ہے کہ کسان تحریک کے ساتھ بھاجپا کی حکومت کے برے سلوک اور ونیش پھوگٹ کے کسان تحریک سے  قریبی تعلق کو لے کر ہریانہ کی ریاستی اسمبلی کے الیکشن میں مقامی سیاست نئی کروٹ لے گی اور ریاست میں بھاجپا کے دیرینہ اقتدار کو  الیکشن مین ایک سنجیدہ چیلنج درپیش ہو گا۔

مزیدخبریں