مانیٹرنگ ڈیسک: برطانیہ کا دوسرا بڑا شہر برمنگھم کی کونسل نے شہر کے مکمل طور پر ڈیفالٹ ہونے کا اعلان کردیا جس کا نوٹس بھی جاری کردیا گیا ۔
سی این این کے مطابق برمنگھم سٹی کونسل کی طرف سے شہر کے ڈیفالٹ ہونے کا اعلان کیا گیا۔ یہ اعلان ملازمین کو 760 ملین پاؤنڈز (956 ملین ڈالرز) تک کی مساوی اجرت ادا کرنے کے حکم کے بعد سامنے آیا ہے۔
ڈیفالٹ نوٹس کے ساتھ برمنگھم کونسل نے ضروری سروسز کے علاوہ تمام اخراجات کو روک دیا ہے۔ سٹی کونسل کی ڈپٹی لیڈر شیرون تھامسن نے کہا کہ انہیں ملازمین کو مساوی اجرت ادا کرنے کی ذمہ داری سمیت طویل مدتی مسائل کا سامنا ہے۔ مزید برآں برطانیہ کی موجودہ حکومت برمنگھم کی فنڈنگ میں 1 ارب پاؤنڈز کے نقصان کی ذمہ دار ہے۔
ڈپٹی لیڈر کا یہ بھی کہنا تھا کہ ملک بھر کے ہر شہر کی طرح ہمیں خطرناک مالی چیلنجوں کا سامنا ہے جس میں فلاح و بہبود کی ضروریات میں اچانک اضافے سے لے کر کاروباری آمدنی میں کمی اور مہنگائی کے بڑھتے اثرات شامل ہیں۔
دوسری جانب برطانوی وزیر اعظم رشی سوناک کے ترجمان کا کہنا تھا کہ شہر کے بجٹ کا انتظام مقامی کونسل کرتی ہے۔ حکومت نے مقامی لوگوں کو معقول آمدنی اور اخراجات کرنے میں کونسلوں کی مدد کے لیے باقاعدگی سے تعاون کیا ہے۔ اس کے علاوہ کونسلوں کو بھی اپنی کارکردگی میں بہتری لانے کی ضرورت ہے۔