(علی ساہی) گاڑیوں اورموٹرسائیکلوں کی نمبرپلیٹس کی فیسوں کی مد میں ایکسائز نے اربوں روپے وصول کرلئے تاہم پھر بھی 23لاکھ سے زائدشہری نمبرپلیٹس کے حصول کے لئے دفاترکے چکر لگانے پر مجبور ہیں۔
محکمہ ایکسائز نےشہریوں سے نمبرپلیٹس کی مد میں پونے 3ارب سے زائدکی فیسیں وصول کرلیں۔بروقت فیسوں کی وصولی کے باوجود گاڑیوں وموٹرسائیکلوں کی نمبرپلیٹس فراہم نہ کی جاسکیں۔گزشتہ 4 سالوں سے 23لاکھ سے زائد نمبرپلیٹس التوا کا شکار ہیں۔نیم سرکاری کمپنی کے ساتھ معاہدے کے باوجود نمبرپلیٹس کے بحران پر قابو نہ پایا جاسکا۔
سیف سٹیز حکام کا کہنا ہے 70 فیصدنمبرپلیٹس موٹرسائیکلوں اور30فیصدنمبرپلیٹس گاڑیوں کی ہیں،محکمہ ایکسائزنے نمبرپلیٹس بنانے والی کمپنی کوسواارب کی ادائیگی کررکھی ہے۔
گزشتہ 2سال کے دوران پلیٹس کی قیمتوں میں 800روپے اضافہ ہوا ہے۔ قیمتوں میں اضافے اوربروقت فیس وصولی کےباوجودنمبرپلیٹس کااجرا نہ ہوناایکسائز حکام کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔