ویب ڈیسک : افغان طالبان رہنما نے کہا ہے کہ ہم سمجھے شائد خواتین کے بھیس میں داعش نے صدارتی محل پر حملہ کردیا۔ وہ چند روز قبل خواتین کی ایک احتجاجی ریلی کو پر تشدد طریقے سے روکے جانے پر ردعمل دے رہے تھے ۔
رپور ٹ کے مطابق طالبان کے سیاسی دفتر کے رکن سہیل شاہین نے اُن اخباری رپورٹوں کی تردید کی جن میں کہا گیا تھا کہ طالبان نے مظاہرے میں شریک خواتین کو منتشر کرنے کے واسطے انہیں لوہے کی زنجیروں سے مارا تھا۔افغان خواتین نے یہ ریلی ملک میں طالبان کے مکمل کنٹرول کے بعد خواتین کے حقوق کے تحفظ کا مطالبہ کرنے کے واسطے نکالی تھی۔خواتین کے حقوق کے حوالے سے سہیل شاہین کا کہنا تھا کہ ہم تعلیم اور کام کے شعبوں میں خواتین کے حقوق کا احترام کریں گے تاہم مسلمان خاتون ہونے کی حیثیت سے انہیں شریعت کے حکم کی پابندی کرنا ہو گی۔