( جنید ریاض ) محکمہ خصوصی تعلیم کی خواتین اساتذہ انتظامی تبادلوں کیخلاف سڑکوں پر آگئیں، لاہور پریس کلب کے باہر بھرپور احتجاج کیا، انتظامیہ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
اس موقع پر مظاہرین نے مطالبات کی منظوری کیلئے پلےکارڈز اور بینرز بھی اٹھا رکھے تھے۔ اساتذہ نے مطالبہ کیا کہ محکمہ خصوصی تعلیم فوری طور پر تبادلے منسوخ کرے۔ انکا کہنا تھا کہ عدالت سے سٹے کے باوجود انکی تنخواہیں روک دی گئی ہیں۔
خواتین اساتذہ نے مطالبہ کیا کہ انکی تنخواہیں فوری طور پر بحال کی جائیں، مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو وزیراعلیٰ ہاوس کے باہر بھرپور احتجاج کریں گے۔
ادھر کورونا ایس او پیز پرعملدرآمد کے لیے نان سیلری بجٹ جاری کرنے کا معاملہ، سکولوں کو تاحال نان سیلری بجٹ جاری نہ ہوسکا۔ ایک ہفتہ قبل محکمہ سکول ایجوکیشن کی جانب سے فنڈز کی منظوری دی گئی تھی۔ پنجاب بھر کے سکولوں کے لیے 3 ارب سے زائد کے فنڈز جاری کیے گئے تھے۔
لاہور کے گیارہ سو سکولوں کے لیے 16 کروڑ نوے لاکھ جاری ہوئے، پندرہ ستمبر سے سکول کھلنے کا امکان ہے۔ نان سیلری بجٹ سے سکولوں میں کورونا ایس او پیر پر عملدرآمد ہونا ہے۔ سی ای او ایجوکیشن پرویزاختر خان کا کہنا ہے کہ آڈٹ جنرل سے منظوری کے بعد 24 گھنٹوں میں لاہور کے لیے فنڈز جاری ہو جائیں گے۔